جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
شراب کی محبت بالکل ختم کرنے کے لیے اس قدر سختی کی گئی تھی کہ شراب کے لیے استعمال ہونے والے برتنوں کا استعمال بھی ممنوع قرار دیا گیا۔ بعد میں جب لوگوں کے دلوں میں شراب کی نفرت اچھی طرح جا گزیں ہو گئی تو برتنوں کے استعمال اور شراب کو سرکہ بنا لینے سے ممانعت بھی ختم کر دی گئی۔ برتنوں کے استعمال کی اجازت کی احادیث کتب حدیث میں معروف ہیں۔ یہاں شراب کا سرکہ بنا لینے کی اجازت کی روایات و آثار کا ذکر کیا جاتا ہے۔ حدیث نمبر1: حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہسے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا: خيرخلكمخلخمركم سنن الکبریٰ بیہقی، رقم الحدیث 11723 تمہارے سرکوں میں سے بہترین شراب کا بنا ہوا سرکہ ہے۔ حدیث نمبر2: ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ تعا لی عنہافرماتی ہیں کہ ہمارے یہاں ایک بکری تھی جس کا ہم دودھ دوہا کرتے تھے پس آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلمنے اس کو نہ پایا تو پوچھا کہ وہ بکری کیا ہوئی لوگوں نے عرض کیا کہ وہ مر گئی تو فرمایا کہ تم نے اس کی کھال سے انتفاع کیوں نہیں لیا تو ہم نے عرض کیا کہ وہ تو مردار تھی تو آپ نے فرمایا: فإندباغهايحلكمايحلالخلالخمر دار قطنی ج4 ص266، الہدایہ ج4 ص404 دباغت سے وہ حلال ہو جاتی ہے جیسے خمر (شراب) کو سرکہ حلال کر دیتا ہے۔