جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
شراب کی فروخت کے حرام ہونے پر دلائل پیش کردیے۔ جناب من! آپ نے حرام جانوروں کی حرمت پر دلائل پیش کیے اگر جانور حلال بھی ہو لیکن شرعی ذبح کے بغیر مر جائے احناف وغیرہم تو ان کی حرمت کے بھی قائل ہیں۔ چہ جائیکہ حرام جانور۔ البتہ بات شرعی طریقہ پر ذبح کرنے میں ہے کہ ذبح کرنے سے عند البعض حرام جانور کی نجاست زائل ہوتی ہے جیسا کہ مرا ہوا حلال جانور کا کھانا حرام ہے لیکن ان کے چمڑے کو اگر دباغت دی جائے تو وہ پاک ہو جاتا ہے اور ان کا فروخت کرنا بھی جائز ہے چنانچہ ایک مرتبہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام نے ایک برتن سے وضو کا ارادہ کیا کسی نے کہا کہ یہ برتن مرے ہوئے جانور کے چمڑے سے بنا ہے تو آپعلیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا اس چمڑے کی دباغت اس کے نجاست کو زائل کر دیتی ہے۔ مسند احمد، ابن خزیمہ، حاکم بیہقی، قال الحافظ واسنادہ صحیحتلخیص الحبیر2/190 بہرحال یہ غیر مفتی بہ اور مرجوح بھی دلائل سے مبرہن ہے لیکن دیگر دلائل کی بنا پر محققین احناف نجاست اور حرمت والے قول کو راجح اور مفتی بہ قرار دیتے ہیں۔ کما مر۔ عاشق حق ص8 تا 18، ترمیم و اضافہ کے ساتھ