جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
3۔ مولانا مفتی محمد ارشاد قاسمی حنفی مدظلہ لکھتے ہیں: حضرت ابن عباسرضی اللہ عنہماکی روایت ہے کہ نبی پاکعلیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا مجھے سات ہڈیوں کے ساتھ سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پیشانی کے ساتھ اور آپ نے اپنے ہاتھ سے ناک کی جانب اشارہ کیا (یعنیپیشانیاور ناک کو ایک عضو فرمایا) اور دونوں ہاتھوں سے اور گھٹنوں سے اور دونوں پیروں کی انگلیوں کے سروں سے اور یہ کہ کپڑے اور بالوں کو نہ سمیٹیں۔ سجدہ میں7 اعضاء کا استعمال ضروری ہے۔ پیشانی اور ناک کا شمار ایک ہی عضو میں ہے۔ ابن ماجہ نے طاؤس کا قول نقل کیا ہے کہ آپ دونوں کو ایک شمار کرتے تھے۔ ابن ماجہ ص63 سنت کے مطابق نماز پڑھیے ص67، 68 4۔ حضرت مولانا فیض احمد حنفی لکھتے ہیں: حضرت ابن عباس فرماتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلمکا ارشاد گرامی ہے کہ میں اس بات کا مامور ہوں کہ سات اعضاء پر سجدہ کروں۔ پیشانی،اور دونوںہاتھ اور دونوں گھٹنےاور دونوں پاؤں کے اطراف یعنی سجدہ اس طرح کیا جائے کہ یہ سات عضو زمین پر رکھے ہوں۔ بخاری ج1، ص112، مسلم ج1 ص193، مشکوٰۃ ص83عربی نقل نہیں کی۔ نماز مدلل ص114 5۔ مفسر قرآن حضرت مولانا صوفی عبدالحمید خان اختر سواتی لکھتے ہیں: سجدہ کرتے وقت سات اعضاء کو زمین پر ٹکائے۔ دونوں گھٹنے، دونوں ہاتھ، دونوں پاؤں اور پیشانیبمع ناک ۔ ہدایہ ج1 ص70 شرح نقایہ ج1 ص78، کبیری ص321