جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
نماز فجر میں ترجیع دی لیکن اور نمازیں پس نہیں جائز ہیں اوقات ثلاثہ میں بسبب حدیث ممانعت کے اس واسطے کہ حدیث نہی کا اور نمازوں میں کوئی معارض نہیں۔انتہی حاصل کلام یہ ہے کہ یا تو اس احادیث سے وہ معنی لیے جائیں جو شرح مسلم سے نقل ہوئے یا ان کو منسوخ کہا جاوے چنانچہ یہی مذہب امام طحاوی کا ہے یا بوجہ تعارض کے بعض کو بعض پر ترجیح دی جائے۔ چنانچہ یہ مذہب امام صاحب کا ہے غرض مخالفت حدیث کسی صورت سے لازم نہیں آتی۔ فتح المبین ص72