جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
سے لیا ہےاور بعض چیزیں ارشاد الحق اثری کے رسالہ سے سرقہ کی ہیں۔ ابو اسامہ صاحب کی ساری تحریر کا خلاصہ مندرجہ ذیل باتوں میں آ جاتا ہے۔ (ابواسامہ کے علاوہ دیگر غیر مقلدین نے بھی جو ہدایہ پر اعتراض کیے ہیں ان کا خلاصہ بھییہی ہے۔( 1… فقہ حنفی کی کتابوں خاص کر ہدایہ میں جھوٹی، موضوع اور ضعیف احادیث موجود ہیں۔ 2… ہدایہ میں گندے مسائل ہیں۔ 3… ہدایہ میں فرضی مسائل ہیں۔ 4… ہدایہ میں قرآن و حدیث کے خلاف مسائل درج ہیں۔ 5… ہدایہ میں سند نہیں،یعنی ہدایہ چھٹی صدی کی کتاب ہے جو امام ابوحنیفہ سے تقریباً ساڑھے چار سو سال بعد لکھی گئی اس میں جو مسائل امام صاحب کی طرف منسوب کیے گئے ہیں ان کی سند بیان نہیں کی گئی۔ پھر کیسےیقین کیا جائے کہ یہ مسائل واقعی امام صاحب کے ہیں؟ 6… حنفی ہدایہ کو قرآن کے درجہ میں مانتے ہیں۔ 7… خود حنفی علماء نے فقہ حنفی کی کتابوں پر خاص کر ہدایہ پر نقد کیا ہے۔ یہ سارے اعتراض یا ان جیسے دوسرے اعتراض جو ڈاکٹر ابواسامہ اور طالب الرحمن یا دیگر غیر مقلد فقہ حنفی کی کتابوں پر کرتے ہیں، منکرین حدیث، حدیث کی کتابوں پر بھی کرتے ہیں۔جن حضرات نے منکرین حدیث کی کتابوں کا مطالعہ کیا ہے ان کو اچھی طرح معلوم ہو گا۔ اگرابواسامہ صاحب انکار کریں تو ہم منکرین حدیث کی کتابوں سے ثابت کر سکتے ہیں۔ مگر طالب الرحمن نے آج تک حدیث کے دفاع میں