محسن تخاص تشبیب سے مطلب کی طرف گریز کرنا کہاں سے آئے اور محاسن شعر یہ میں سے ہے۔ اس کے خلاف ہمارے قصیدے میں حسن تخلص اس خوبی سے آیا ہے جسے ماہرین فن ادب سمجھ کر داد دیں گے۔ناظرین کرام چلتے چلاتے چار شعر اورسن لیجئے۔
۱… عجبت لہا تدری بحالی وباللقا ۔معشوقہ سے تعجب ہے کہ وہ میرے حال سے واقف ہے اوروصل۔
تواعد نی تتری وفی الحال تعذر۔کے وعدے بار بار کرتی ہے اورفوراً مکر جاتی ہے۔
۲… وتزعم ان الوصل عیب یشیھااورکہتی ہے کہ اصل اسے بدنام کر دے گا
وتوصل غیری خفیۃ ثم تنکراوراغیار سے پوشیدہ ملتی ہے۔پھر انکار کرجاتی ہے۔
۳… واعجب من ھذانبوۃ شاعر اوراس سے بھی عجیب تر اس شاعر کی نبوت ہے
یری الشعر اعجاز اوبالنظم یفخرجس کو شعر اورظلم پرفخر ہے اوراس کو معجزہ سمجھتا ہے۔
۴… الم یدران اﷲ نزہ رسلہ کیا اس احمق کو اس کی بھی خبر نہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے اپنے رسولوں کو۔
عن الشعر فی التنزیل جاء یکررشعر گوئی کی آلودگی سے پاک اورصاف رکھا ہے۔علم توقرآن میں کئی جگہ ہے۔
اب آخر میں التماس ہے کہ ہلکا عیب بھی قصیدہ کو اعلیٰ پایہ سے گرا دیتا ہے ۔ چہ جائیکہ معجزہ اس کی توبڑی شان ہے اورکسی عیب کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ الخ!
(نوٹ) مولانا سید غنیمت حسین مونگیریؒ کے مرزاقادیانی کے جواب میں قصیدہ کے دونوں حصے (ابطال اعجاز مرزا، حصہ اوّل، حصہ دوم) انشاء اﷲ العزیز! عنقریب احتساب قادیانیت کی کسی آنے والی جلد میں یکجا شائع ہوں گے۔ ثم انشاء اﷲ! (مرتب)
٭……………٭