ص۲۱۶، خزائن ج۱۱ ص۲۱۶) میں مرزا قادیانی کا عربی الہام معہ ترجمہ فارسی درج ہے میں مزید سہولت کے لئے لفظ بلفظ اسے یہاں نقل کئے دیتا ہوں ملاحظہ فرمائیے: ’’قال کذبوا بآیاتی وکانو بہا مستہزئین فسیکفیکہم اﷲ ویردہا الیک لا تبدیل لکلمات اﷲ ان ربک فعال لما یرید فاشارفے لفظ فسیکفیکہم اﷲ الیٰ انہ یرد بنت احمد انی بعد اہلاک المانعین وکان اصل المقصود الاہلاک وتعلم انہ ہو الملاک واما تزولیجہا ایاک بعد اہلاک الہا لکین والہالکات فہؤلا عظام الایۃ فی عینی المخلوقات‘‘
{گفت این مردم مکذب آیات من ہستند وبدانہا استہزامی کنند من ایشان را نشانے خواہم نمودوبرائے توایں ہمہ راکفایت خواہم شد وآن زن راکہ زن احمد بیگ دختر ست باز بسوئے تو واپس خواہم آورد یعنی چونکہ او از قبیلہ بباعث نکاح اجنبی (مراد از شوہر محمدی بیگم) بیرون شدہ باز بتقریب نکاح تو (مراد مرزا قادیانی) بسوئے قبیلہ رد کردہ خواہد شد درکلمات خدا وعدہائے اوہیچکس تبدیل نتوارد کرد وخدائے تو ہر چہ خواہد آن امر بہر حالت شدنی ست ممکن نیست کہ در معرض التواء بماند پس خدائے تعالیٰ بلفظ فسیکفیکہم اﷲ بسوئے ایں امر اشارہ کرد کہ اودختر احمد بیگ را بعد میرا نیدن مانعان بسوئے من واپس خواہد کرد۔ واصل مقصود میرا نیدن بودوتو میدانی کہ ملاک ایں امر میرا نیدن ست وبس}
اس الہام میں ’’یردہا الیک لا تبدیل لکلمات اﷲ یرد بنت احمدانی بعد اہلاک المانعین‘‘ کے وسیع مدت پر نظر فرمائیے یعنی اﷲ تعالیٰ مرزا قادیانی سے ارشاد فرماتا ہے کہ ہم اس لڑکی محمدی بیگم کو تیرے نکاح میں ضرور لائیں گے اور جو لوگ اس نکاح میں رخنہ انداز ہیں اور جن کی وجہ سے اب تک یہ الہام پورا نہیں ہوا اور تیری آرزو بر نہیں آئی ان سب موانع کو دور کردیں گے اور ان کو ہلاک کردیں گے یہ خدا کی بات ہے اور خدا کی باتیں بدلتی نہیں۔ محمدی بیگم کو میرے نکاح میں آنا ضرور ہے اور ضرور ایسا ہوکر رہے گا اس الہام کی صحیح مدت دلہاو لہن یعنی مرزا قادیانی اور محمدی بیگم کی حیات تک ہی باقی رہتی ہے۔