کیا’’میں (خدا) تجھے (مرزا کو) اسی برس یا چند سال زیادہ اس سے کچھ کم عمر دوں گا۔‘‘ (اب یہ مزعومہ الہام بھی ایک لطیفہ ہے مرزا قادیانی کا الہام کرنے والا ایسی ہی تخمینی اٹکل کی باتیں کہا کرتا ہے۔) اس جگہ تخمینہ تھا تصریح کے ساتھ اور ملاحظہ کیجئے۔
’’آخری زمانہ اس مسیح موعود (مرزا قادیانی) کا دانیال نبی نے ۱۳۳۵ھ برس لکھا ہے جو خدائے تعالیٰ کے اس الہام سے مشابہ ہے جو میری عمر کی نسبت بیان فرمایا ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۰۰، خزائن ج۲۲ ص۲۰۸)
پس ان دونوں مزعومہ الہاموںکی رو سے مرزا قادیانی کو ۱۳۳۵ھ میں بعمر (۳۵+۴۰)=۷۵ سال مرنا چاہئے تھا۔ یہی ان کا اعلان یہی بقول ان کے خدا کا الہام اور دانیال نبی کی دی ہوئی خبر۔ ان اقوال کے دیکھنے کے بعد اب فیصلہ بہت آسان ہوگیا اس لئے کہ اس میں تو غالباً کسی کو مجال انکار ہی نہیں کہ مرزا قادیانی ۱۳۲۶ھ میں مرے یعنی اپنی میعاد مقررہ سے (۱۳۳۵-۱۳۲۶=۹) پورے ۹ برس پہلے، اس کا سبب مرزا قادیانی بتائیں یا نہ بتائیں ہم بتائے دیتے ہیں کہ ڈاکٹر عبدالحکیم نے اعلان الحق ص۴،۵ پر جولائی ۱۹۰۶ء کو یہ اعلان کیا کہ ’’صادق کے سامنے شریر فنا ہوجائے گا یعنی (۳) سال کے اندر میرے سامنے مرزا قادیانی مر جائیں گے۔‘‘
اس کے جواب میں مرزا قادیانی اپنے اشتہار مجریہ ۱۶؍اگست ۱۹۰۶ء میں فرماتے ہیں:’’میں سلامتی کا شہزادہ ہوں کوئی مجھ پر غالب نہیں آسکتا، بلکہ خود عبدالحکیم خاں میرے سامنے آسمانی عذاب سے ہلاک ہوگا۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۵۰)(بقیہ عبارت مرزائی حقیقت کا اظہار نمبر۱ میں ملاحظہ کیجئے)
اس میں مرزا قادیانی نے ڈاکٹر عبدالحکیم صاحب کے مرنے کی پیش گوئی کس صفائی کے ساتھ کی اس لئے ڈاکٹر عبدالحکیم صاحب نے غضب میں آکر اس وقت سے ۱۴ مہینے کی میعاد بتائی۔ جس کے جواب میں مرزا قادیانی فیصلہ فرماتے ہیں اور اپنی طرف سے نہیں کہتے بلکہ دعویٰ یہ ہے کہ الہام ہوا کہ اشتہار تبصرہ ۵؍نومبر ۱۹۰۷، درمیان میں عبارت محذوف (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۹۱) ’’اپنے دشمن ڈاکٹر عبدالحکیم سے کہہ دے کہ خدا تجھ سے مواخذہ کرے گا میں تیری عمر بڑھا دوں گا یعنی دشمن جو کہتا ہے کہ جولائی ۱۹۰۷ء سے ۱۴ مہینے تک تیری عمر کے دن رہ گئے ہیں یا ایسا ہی جو دوسرے دشمن پیشین گوئی کرتے ہیں۔ سب کو جھوٹا کر دوں گا اور تیری عمر بڑھا دوں گا جو تیری موت چاہتا ہے وہ خود تیری آنکھوں کے روبرو اصحاب فیل کی طرح نابود اور تباہ ہوگا تجھ سے لڑنے والے اور تیرے پر حملہ کرنے والے سلامت نہیں رہیں گے۔ تیرے مخالفوں کا اخزاافنا تیرے ہی