’’حضرت مرزاصاحب جس رات کو بیمار ہوئے۔ اس رات کو میں اپنے مقام پر جاکر سوچکا تھا۔ جب آپ کو بہت تکلیف ہوئی تو مجھے جگایا گیا تھا۔ جب میں حضرت (مرزاقادیانی) کے پاس پہنچا تو آپ نے مجھے خطاب کرکے فرمایا۔ میر صاحب مجھے وبائی ہیضہ ہوگیا ہے۔ اس کے بعد آپ نے کوئی ایسی بات میرے خیال میں نہیں فرمائی۔ (گویا زبان بند ہوگئی۔ جیسی کہ اکثر ہیضہ میں آخر وقت خشکی سے ہو جاتی ہے۔ للمؤلف) یہاں تک کہ دوسرے دن دس بجے کے بعد آپ کا انتقال ہوگیا۔‘‘ (خودنوشتہ حالات مندرجہ حیات ناصر مرتبہ شیخ یعقوب علی عرفانی قادیانی)۳…قے، دست کے متعلق بیوی کی شہادت
’’والدہ صاحب (مرزابشیر احمد قادیانی) نے فرمایا کہ حضرت مسیح موعود کو پہلا دست کھانا کھانے کے وقت آیا تھا۔ مگر اس کے بعد تھوڑی دیر تک ہم لوگ آپ کے پاؤں دباتے رہے اور آپ آرام سے لیٹ کر سو گئے اور میں بھی سوگئی۔ لیکن کچھ دیر کے بعد آپ کو پھر حاجت محسوس ہوئی اور غالباً ایک یا دو دفعہ رفع حاجت کے لئے آپ پاخانہ تشریف لے گئے… تھوڑی دیر کے بعد حضرت نے فرمایا۔ تم اب سوجاؤ۔ میں نے کہا نہیں میں دباتی ہوں۔ اتنے میں آپ کو ایک اور دوست آیا۔ مگر اب اس قدر ضعف تھا کہ آپ پاخانے نہ جاسکے۔ اس لئے… چارپائی کے پاس ہی بیٹھ کر آپ فارغ ہوئے اور پھر اٹھ کر لیٹ گئے اور میں پاؤں دباتی رہی۔ مگر ضعف بہت ہوگیا تھا۔ اس کے بعد ایک اور دست آیا اور پھر آپ کو ایک قے آئی۔ جب آپ قے سے فارغ ہوکر لیٹنے لگے تو اتنا ضعف تھا کہ آپ لیٹتے لیٹتے پشت کے بل چارپائی پر گر گئے اور آپ کا سرچارپائی کی لکڑی سے ٹکرایا اور حالت دگرگوں ہوگئی۔‘‘ (سیرۃ المہدی ص۱۱، ۱۲، حصہ اوّل روایت نمبر۱۲)
ہم اگر کچھ بھی کہیں گے تو شکایت ہوگی
(مختصر یہ کہ مرزاقادیانی کا ہیضہ سے اس طرح عبرتناک انجام ہوا اور مرزاقادیانی کی پیش گوئی کے عین مطابق ان کے دعویٰ نبوت کی تکذیب ہوگئی)
’’فقطع دابر القوم الذین ظلموا والحمد ﷲ رب العلمین‘‘
’’فاعتبروا یا اولی الابصار‘‘
ترجمہ: اے آنکھوں (عقل) والو۔ عبرت حاصل کرو۔ خدا کرے قادیانی صاحبان کو اس سے عبرت حاصل ہو۔ توبہ کی توفیق ہو اور وہ دوبارہ اسلام میں واپس آجائیں۔ (آمین ثم آمین) ’’وآخرد عوانا ان الحمد ﷲ رب العالمین‘‘
خادم: عبدالحلیم الیاسی عفی عنہ