ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
پہنچایا کیونکہ کھانا تو کوئی عمل ہے نہیں جو اس کا ثواب آپ پہنچاتے ـ اصل عمل تو کھانا فقراء کو تقسیم کرنا ہے کہ اس پر ثواب مرتب ہوتا ہے اور وہ ابھی تک ہوا نہیں بلکہ وہ کھانا ابھی تک آپ ہی کے یہاں جوں کا توں دیگ میں رکھا ہوا ہے تو جس عمل کے کرنے سے آپ کو ثواب ملتا وہ تو ابھی تک ہوا ہی نہیں تو معلوم ہوا کہ ابھی تک خود آپ کو ہی ثواب نہیں ملا جب آپ کو ثواب نہیں ملا تو میت کو کیا پہنچا کیونکہ ثواب اول آپ کو ملتا تب اس کے بعد وہ ثواب آپ کی درخواست سے میت کو پہنچا دیا جاتا اسی کو ایصال ثواب کہتے ہیں ـ اور اگر کہا جاوے کہ گو اس وقت تک فقراء کو کھانا تقسیم نہیں کیا گیا مگر اس کے بعد تو کر دیا گیا تو اس وقت تو ثواب ملا ہو گا تو اس کا جواب یہ ہے کہ بیشک جب وہ کھانا آپ نے فقراء کو تقسیم کر دیا تو اس وقت آپ کو ثواب مل گیا اس سے تو صرف یہ معلوم ہوا کہ آپ کو ثواب مل گیا کیونکہ ایک نیک کام جو آپ نے کیا اس کا ثواب آپ کو ملنا چاہئے تھا تو مل گیا مگر اس سے یہ کیسے لازم آیا کہ اس میت کو بھی ثواب پہنچ گیا کیونکہ جس وقت آپ نے وہ عمل کیا ہے یعنی کھانا فقراء کو تقسیم کیا ہے تو اس وقت آپ نے ثواب کا ایصال کہاں کیا ـ حاصل یہ ہے کہ جب ایصال کیا تھا ثواب کا اس وقت تو ثواب کا وجود نہ تھا اور جب وجود ہوا ثواب کا تو آپ نے اس کا ایصال نہیں کیا ـ اور اگر کہا جاوے کہ کھانا تقسیم کرتے وقت ہم نے زبان سے ایصال ثواب نہیں کیا مگر دل میں تو ہمارے یہی نیت تھی کہ یہ کھانا ایصال ثواب کے لئے تقسیم کر رہے ہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ ایصال ثواب کے لئے اگر صرف دل میں نیت کر لینا کافی تھا تو اول بار یعنی کھانا تقسیم کرنے سے پہلے جب آپ نے ایصال ثواب کیا تھا تو اس وقت بھی دل میں نیت کر لینا کیوں نہ کافی سمجھا گیا تھا بلکہ اس کو ضروری قرار دیا گیا تھا کہ ہاتھ بھی اٹھائے جاویں اور سورۃ فاتحہ بھی پڑھی جاوے اور پھر زبان سے ایصال ثواب کے الفاظ بھی ادا کئے جاویں ورنہ بغیر اس کے فاتحہ ہی نہ ہو گی ـ جیسا کہ عام طور پر لوگوں کا عقیدہ ہے اور اگر اس وقت یعنی قبل تقسیم ایصال ثواب کی یہ خاص ہیئت ضروری تھی اور نیت کافی نہ تھی تو اب اس وقت یعنی بعد تقسیم کس دلیل سے کھانا نکال کر اپنے سامنے رکھ کر ثواب بخشتے ہیں تو اس کی کیا وجہ کیا حق تعالی کو دکھلاتے ہیں کہ ملاحظہ فر جا لیجئے یہ کھانا ہے جس کا ثواب ہم پہنچانا چاہتے ہیں ـ جیسے ایک شخص جب جماعت کے