ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
کر معلوم ہوا کہ ہمیں کچھ بھی تفسیر نہیں آتی ۔ اسی طرح مولانا انور شاہ صاحب نے ایک صاحب سے فرمایا کہ میں یہ سمجھتا تھا کہ اردو کتابوں میں علوم نہیں ہیں اس لئے میں کسی کی اردو تصانیف کو دیکھنا بے کار سمجھتا تھا لیکن جب سے تفسیر بیان القرآن دیکھنے کا اتفاق ہوا یہ معلوم ہوا کہ اردو کی تصانیف میں بھی اب علوم موجود ہیں ۔ اور اس وقت سے مجھے اردو کی کتابیں بھی پڑھنے کا شوق پیدا ہوگیا اور جو بے وقعتی اردو کی کتابوں کی میرے خیال میں پہلے تھے وہ جاتی رہی اور حضرت اقدس نے یہ قول نقل فرمایا کہ مولانا انورشاہ صاحب بہت بڑے عالم تھے یہاں تک کہ ہے تو گستاخی لیکن سچی بات کو کیوں چھپاؤں میرا یہ خیال ہے کہ وہ اپنے اکثر اساتذہ سے بھی علوم میں بڑھ گئے تھے ۔ اسی سلسلہ میں یہ واقعہ بھی بیان فرمایا کہ ایک بار مولنا کسی جلسہ میں مناظرہ میں شریک تھے جس میں اور بڑے بڑۓ علماء بھی موجود تھے اس جلسہ کا صدر ایک ہندو کو بنایا گیا تھا جو بہت ممعمراور تجربہ کا ر شخص تھا ۔ وہ جس وقت جلسہ میں آیا اس نے سب علماء کو دیکھ کر مولانا کے متعلق کہا کہ ان سب میں یہ بہت بڑے عالم معلوم ہوتے ہیں ۔ واقعی غضبناک کا قیافہ شناس شخص تھا کہ محض صورت دیکھ کر پہچان گیا کہ یہ سب سے بڑے عالم ہیں حالانکہ اس وقت تک کسی کی تقریر بھی نہیں سنی تھی ۔ پھر مولانا کی شرکت تحریکات حاضرہ کا ذکر کسی نے چھوڑ دیا تو فرمایا کہ مجھ کو تو دلیل شرعی سے اطمینان نہ ہوا اس لئے شرکت نہ کی باوجود اس کے کہ خود میرے استاد مولانا محمود حسن صاحب دیوبندی شریک تھے لیکن بحمد اللہ میرا اختلاف محض رائے کی حدتک رہا گستاخی کی حد تک تو خدا نخواستہ کیا پہنچتا ۔ میں نے اپنے کسی قول یا فعل سے مولانا کا کبھی دل تک نہیں دکھایا تحدث بالنعمتہ کے طور پر کہتا ہوں ۔ کہ ایسا بھی کوئی ہے کہ اختلاف کرے اور کبھی دل نہ دکھائے ۔ اور اختلاف بھی ایسا عجیب اختلاف کہ مولانا جس کو واجب فرماتے تھے میں ناجائز کہتا تھا ۔ اب تو اختلاف نہیں ہوتا عداوت کا درجہ ہوجاتا ہے ۔ مولوی صاحب نے جو تحریکات میں شریک تھے ایک صاحب کے سامنے جومیرے عزیز ہیں یہ روایت کی کہ مولانا دیوبندی میرے متعلق فرماتے تھے کہ اس کو اس امر میں مجھ سے اختلاف ہے یہ تو کچھ اچھا نہیں معلوم ہوتا لاؤ پھر میں ہی کچھ اپنے قول سے رجو ع کرلوں ۔ جب میں نے اس قول کو نقل کردیا تو ان مولوی صاحب کے پاس بعضے لوگوں کے خطوط آنا شروع ہوگئے اس کی کیا اصل ہے ۔ اب وہ بہت گھبرائے اور جن صاحب سے