بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
یہ فقہی سیمینار؟
زمانے کے فیشن کے لحاظ سے اور یورپین قوم کی تقلید میں اس دور میں اہل اسلام نے بلکہ اہل علم نے بہت سی وہ چیزیں قبول کرلی ہیں ،اور انھیں رواج دے دیا ہے، جنھیں اسلام کی فطرت اور اسلامی تعلیمات سے مناسبت نہیں ہے، لیکن مصلحت ، جدید دور کے تقاضے ، وقت کی مجبوری اور نہ جانے کیا کیا نام لے کر انھیں اسلام سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، انشورنس، بینک کا نظام، لڑکیوں کی اقامتی درسگاہیں وغیرہ، یہ چیزیں اسلام کے مزاج سے میل نہیں کھاتیں ، مگر ان کے لئے مصلحتوں کاانبار لگایا جاتا ہے، تاکہ کوئی ٹوک نہ سکے، کچھ یہی حال آج کل کے سیمیناروں اور کانفرنسوں کا معلوم ہوتا ہے، چاہے وہ فقہ پر سیمینار ہو یا حدیث وقرآن پر، یہ ہے تو انگریزوں کی تقلید! مگر اسے جوڑدیاجاتا ہے امام ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کی مجلس علم کے ساتھ ! حالانکہ کہاں ان کی مجلس درس، اور ان کے شاگردوں کی مسلسل ان کی خدمت میں حاضری اور بحث وتحقیق ؟ اور کہاں یہ دوتین روز کے لئے چند متفرق لوگوں کا اجتماع؟ جن کے ذوق الگ،اور جن کے مبلغ علم کا کچھ پتہ نہیں ، اجتماع سے پہلے اپنی اپنی رائیں لکھ کر لے آئے ، مختلف مجلسوں میں باتیں کی، اور بس پھر ختم!
حقیقت یہی ہے کہ یہ سب نئے زمانے کی پیداوار ہیں ، ان کے فوائد کم اور نقصان زیادہ ہیں ، ہر طرح کے لوگ ان سیمیناروں میں اکٹھا کرلئے جاتے ہیں ، ایسے لوگ جن پر مصالح زمانہ کا غلبہ ہوتا ہے، وہ دلائل سے تعرض کرنے کے بجائے جذبات ومصالح کی رعایت ضروری سمجھتے ہیں ، کچھ ایسے بھی لوگ ہوتے ہیں ، جو دلائل کی خبر رکھتے ہیں ، مگر یہ