بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
دینی شعائر کاادب
الحمدﷲ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علیٰ سیدالانبیاء
والمرسلین وعلیٰ آلہٖ وصحبہٖ اجمعین۔
اسلام دین الٰہی ہے، جسے حق تعالیٰ نے اپنے برگزیدہ رسول خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرماکر تمام دنیا کے لئے عام فرمایا ہے، اور اس پر اپنی رضامندی اور خوشنودی کا اعلان فرمایا ہے، اور یہ کہ جو کوئی، اس کے علاوہ کسی اور دین وملت کا طالب ہوگا، وہ قبولیت سے برکنار ہوگا، اب قیامت تک جو بھی رضائے مولیٰ کا طلبگار ہوگا، اس کے لئے لازم ہے کہ وہ اس دین حق کے کلیات وجزئیات کا اپنے عقیدہ وعمل اور نظریہ وفکر کے اعتبار سے احاطہ کرے۔
یہ دین حق ظاہر وباطن ہرلحاظ سے کمالِ ادب کانام ہے، اللہ کا ادب ، رسول کا ادب، احکام الٰہی کا ادب، حرمات کا ادب، قرآن وسنت کا ادب، شعائر اسلام کا ادب۔ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے: ذٰلِکَ وَمَنْ یُّعَظِّمْ شَعَائِرَ اللّٰہِ فَاِنَّھَا مِنْ تَقْویٰ الْقُلُوْب۔ (سورۃ الحج:۳۲) یعنی حج کے جوخاص خاص احکام تھے، وہ تو بیان ہوچکے، اب ایک عام بات بتائی جاتی ہے، کہ جو کوئی اللہ کے شعائر کا ادب کرے گا، وہ دل کے تقویٰ اور پرہیز گاری کی بات ہے۔
یعنی جب دل میں تقویٰ ہوگا، اللہ کا احترام ہوگا، تو وہ سب باتیں ، جس کا حق تعالیٰ سے تعلق نمایاں ہے، آدمی ہرایک کا احترام کرے گا۔
اللہ کے شعائر میں ، اس کے وہ خصوصی احکام بھی ہیں ، جن کا اللہ کے ساتھ تعلق