بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
عہدۂ ومنصب کی تفویض!
ایک ناز ک مرحلہ
دار العلوم دیوبند کے سابق مہتمم حضرت مولانا مرغوب الرحمن صاحب علیہ الرحمہ کے بعد منصب اہتمام کے لئے انتخاب کا جو طریقۂ کار اختیار کیا گیا ، وہ دورِ حاضر کے جمہوری الیکشنوں کے طریقۂ کار کے قریب تر تھا ، اس کی وجہ سے انتخاب میں جھول پیدا ہوگیا۔ اس سے متاثر ہوکر یہ اداریہ تحریر میں آیا۔
نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم، امابعد!
عن ابی ھریرۃ ص قال:بینما النبی ﷺ فی مجلس یحدث القوم جاء ہ اعرابی فقال : متی الساعۃ ؟ فمضی رسول اﷲ ﷺ یحدث فقال بعض القوم سمع ما قال فکرہ ما قال وقال بعضھم : بل لم یسمع حتیٰ اذا قضی حدیثہ قال : این ۔۔۔ اراہ۔۔۔السائل عن الساعۃ؟ قال: ھاأنا یارسول اﷲ قال:فإذا ضیعت الامانۃ فانتظر الساعۃ ، قال: کیف اضاعتھا؟ قال: إذا وسد الامر الیٰ غیراھلہ فانتظر الساعۃ
(بخاری شریف ، کتاب العلم ،باب ۲،حدیث: ۵۹)
حضرت ابوہریرہ ص فرماتے ہیں ،کہ ایک بار ایسا ہوا کہ نبی کریم ا ایک مجلس میں تشریف فرما تھے ، اور لوگوں سے کچھ فرمارہے تھے ، اسی دوران دیہات کے ایک صاحب آئے ،اور پوچھا کہ قیامت کب آئے گی ؟ آپ نے اس پر توجہ نہ فرمائی ، اور باتوں کا جو