بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
من عادیٰ لی ولیاً فقد آذنتہ بالحرب
امیر المومنین فی الحدیث امام محمد بن اسماعیل البخاری علیہ الرحمہ نے اپنی کتاب ’’الجامع الصحیح ‘‘ میں سیّدنا حضرت ابوہریرہ ص کے واسطے سے ایک حدیث قدسی نقل کی ہے:
قال رسول اﷲ ﷺ إن اﷲ تعالیٰ قال : من عادیٰ لی ولیاً فقد آذنتہ بالحرب۔ رسول اﷲ ا کا رشاد ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کہ جس نے میرے کسی ولی سے عداوت کی تو میری جانب سے اس کو اعلان جنگ ہے۔
یہ حدیث اور اس کی تعلیم تمام انسانوں کے لئے بالعموم اور اہل اسلام کے لئے بالخصوص بہت ہی اہمیت کی حامل ہے ، کیونکہ بسااوقات انسان کسی بڑی مصیبت میں گرفتار ہوتا ہے ، اور رہائی کی سینکڑوں تدبیریں کرتا ہے ، دعائیں کرتا ہے ، دوسروں سے بھی دعائیں کراتا ہے ، مگر مصیبت برقرار رہتی ہے ، اسے خبر نہیں ہوتی ہے ، کہ یہ بلااس کے سرپر کیوں مسلط ہوئی ہے ،مصائب بتاکر نہیں آتے کہ ان کا تسلط فلاں معصیت اور فلاں جرم کی بناپر ہے ، اور حقیقت یہ ہوتی ہے کہ اس کے دل میں اﷲکے کسی ولی کی عداوت ہوتی ہے ، اس کی غیبت اور آبروریزی کرتا ہے ، اسے ستاتا ہے ، اور اس کے نتیجے میں وہ خدا کے اعلانِ جنگ کے خطرہ میں گرفتار ہوتا ہے ، اور جس کی لڑائی خدا سے ہو،اس کو کون سی تدبیر بچاسکتی ہے۔ أعاذنااﷲ منہ
اگرکوئی فرد کسی ایک ولی سے عداوت میں مبتلا ہوتا ہے ، تو خدا کا قہر اس ایک فرد کی جانب متوجہ ہوتا ہے ،اور اگر کوئی جماعت، کوئی معاشرہ ، کوئی گروہ کسی ایک یاچنداولیاء اﷲ