کون سا گناہ ہے ؟ اور کون سی لغویت ہے ؟ جس میں مسلم نوجوانوں کی بڑی تعداد اپنے اخلاق واعمال کو برباد کرنے پر تلی ہوئی نہیں ہے؟ بدنامی کا کون سا سامان ہے جو مسلمان نوجوان نے اکٹھا نہیں کررکھاہے؟ جس مسلمان نوجوان کا دل مسجد میں اٹکاہوا ہونا چاہئے تھا ، آج وہ رسواسر بازار ہورہاہے ، اور ایسا نہیں ہے کہ وہ بے قصور ہو ، اس نے مسجد سے منہ موڑاتو تباہی کے ہر اڈے پر پہونچا ۔ بے موقع جنگ وجدال، بے تحاشا گالی گلوج، اپنوں کے حق میں سخت گیر، غیروں کے سامنے بھیگی بلی! پولیس اسٹیشن ان کے جرائم سے آباد، کچہریاں ان کے فتنہ وفساد سے معمور، آپس میں سرپھٹول ، ایک دوسرے کی ایذا رسانی!بس کیا کہا جائے ، ایک مسجد سے منہ موڑا،اور ایک اﷲ سے رشتہ توڑا، تو کہاں کہاں س کو سر پھوڑنا پڑا؟ کہاں کہاں بھٹکنا پڑا؟
اے نوجوانو! مسجد کی عظمت پہچانو، اس کے آباد کرنے کی تدبیرکرو ، مسجد یں تم سے خالی ہورہی ہیں ، اپنے وجود سے انھیں لبریز کرو، تمہارے دل میں مسجد کا خیال ہمہ وقت بساہوا ہو ،تب اسے سلامتی حاصل ہوگی ، اﷲ کے حضور اگر کوئی چیز نافع ہے، تو قلب سلیم ہے ، تم نے غلط جگہیں آباد کیں ،جوویرانی کی مستحق تھیں ، تم نے مسجد کو ویران کیا، پس تمہاراقلب بھی ویران ہوگیا جسے آباد ہونا تھا۔
اگر آج تمہارے قلب میں مسجد کااہتمام بس گیا،تو عرش الٰہی کے سایہ کی ٹھنڈی ہوائیں ابھی سے تم کو حاصل ہونے لگیں گی، پھر جوکوئی تمہارے آس پاس ہوگاوہ بھی راحت کی سانس لے گا، کاش تم اس بات کو سمجھتے۔
(۴) ورجلان تحابا فی اﷲ اجتمعا علیٰ ذلک وتفرقا علیہ:
عرش الٰہی کے جاں آفریں سایہ میں جگہ پانے والوں میں وہ لوگ بھی ہیں جو محض اﷲ کیلئے باہم محبت کرتے ہیں ،ا سی بنیاد پر ایک دوسرے سے ملتے ہیں ، اور جب جدا ہوتے ہیں تو اسی ﷲ فی اﷲ محبت سے معمور ہوتے ہیں ۔
عزیزو! محبت تو ہر کوئی کرتا ہے ، انسان کا دل بنا ہی ایسا ہے کہ وہ محبت سے خالی نہیں