بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
بدنیتی کا خمیازہ
۲۶؍جنوری(۲۰۰۱ء) کو حکومت ہند فرضی اور وہمی دہشت گردوں سے لرزاں وترساں تھی ، ان سے نمٹنے کے انتظامات چوکس کردیئے گئے تھے، یہ سارا خوف فرضی تھا ، لیکن جو واقعی خطرہ تھا اس سے سب کی آنکھیں بند تھیں ، قدرتِ الٰہی نے زمین کو جھٹکادیااور بے شمار انسان ، ہزاروں مکان اور اربوں کھربوں کا مال زمین کے اندر چلا گیا، اب ہمارا وزیر اعظم غل مچارہا ہے کہ قدرتی آفات کا ہم مقابلہ کریں گے ۔ اﷲ جانے سب کچھ کھوکر کس کامقابلہ وہ کرے گا۔ بی جے پی حکومت اور بی جے پی پارٹی سخت بد نیت ہے ، اس کی بدنیتی اور بداعمالیوں کی سزا تھوڑے تھوڑے وقفہ سے ملک کو اور ملک کے باشندوں کو مل رہی ہے، یہ پبلک کو تنبیہ ہے کہ ایسی بدنیت اور بدعمل پارٹی کو کیوں اپنے اوپر مسلط کیا ۔ اب یہ حکومت باتیں بنارہی ہے ، لیکن اس سے کیا ہوتا ہے ، سب کچھ کھوکرکوئی پکارے کہ میں مقابلہ کروں گا، لڑوں گا تو اس کی دماغی حالت مشتبہ قرار پائے گی ۔ یہ ایک قدتی تنبیہ ہے کہ ملک کی عوام اب سے سنبھل جائے اور بی جے پی اور اس پارٹی کو حلقۂ حکومت سے نکال باہر کرے ، ورنہ حکمرانوں کی بدنیتی سارے ملک کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کردیتی ہے۔
خاص طور سے مسلمانوں کے لئے جو اﷲ پراور اس کی قدرت پر سچا ایمان رکھتے ہیں ، ایک تازیانۂ عبرت ہے ، وہ ریڈیو سن کر ، ٹی وی دیکھ کر ، اخبارات پڑھ کر چند جملے اظہار تاسف کے بول کر بے پرواہ نہ ہوجائیں بلکہ اپنے مالک ومولیٰ کی جانب رجوع کریں ، اور ایک مزاج بنائیں اور ایک دھن پیدا کریں کہ وہ قادر مطلق جس کا ایک ادنیٰ سا اشارہ پاکر زمین جیسی مضبوط ترین مخلوق زیر وزبر ہوکر رہ گئی اور کوئی اس کا کچھ بگاڑ نہیں سکتا، اس سے