بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
فتنوں کی طغیانی
دین اسلام اﷲ تعالیٰ کا ایک عظیم انعام ہے ، جو بندوں پر انبیاء کرام علیھم الصلوٰۃ والسلام کے واسطے سے اتارا گیا ہے ۔ اور اس کو آخری تکمیلی شکل حضرت خاتم النبیین محمد رسول اﷲ اکی نبوت کے ذریعے عطا کی گئی ۔
چنانچہ ارشاد خداوندی ہے : اَلْیَوْمُ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَأتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْناً ،آج میں نے تمہارا دین تمہارے لئے مکمل کردیا ، اور تم پر اپنے احسان کی تکمیل کردی ، اور تمہارے لئے میری رضامندی دین اسلام کے ساتھ مختص ہوگئی ۔
آیت کریمہ رسول اﷲ ا کے آخری حج کے موقع پر میدانِ عرفات میں نازل ہوئی ۔ انسانوں پر اﷲ تعالیٰ نے یہ احسان انسانیت کی ہدایت اور فلاح کیلئے کیا ہے ۔ اولادِ آدم کی کامیابی اور فلاح کا یہی راستہ متعین ہے ، اس کے علاوہ نہ کوئی دین معتبر ہے ، اور نہ کوئی طریقہ اور نظریہ !
وہ لوگ جنھوں نے اس دین کو تسلیم نہیں کیا ، وہ خواہ بظاہر کچھ نظر آتے ہوں ۔ دولت وامارت ، حکومت وسیاست اور قیادت وعظمت کے جس بلند معیار پر دکھائی دیتے ہوں مگر وہ خسارے میں ہیں ، تباہ وبرباد ہیں ۔ وَمَنْ یَبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْناً فَلَنْ یُقْبَلَ مِنْہُ وَھُوَ فِی الْآخِرَۃِ مِنَ الْخَاسِرِیْن(سورہ آل عمران :۸۵) جو کوئی اسلام کے علاوہ کوئی اور دین اور طریقہ اختیار کرے گا ، وہ طریقہ ہرگز قبول نہ ہوگا ، اور وہ آخرت میں گھاٹے میں پڑے گا ۔