عزت ملتی ہے، اور ہر وہ چیز ملتی ہے جسے تم چاہتے ہو، یا آئندہ چاہوگے۔
اگر تمہیں سمجھ میں نہ آئے کہ اﷲ کے لئے محبت کا کیا مطلب ہے ؟ تو ان لوگوں کو تلاش کرو، جو اﷲ کے لئے محبت کرنا جانتے ہیں ،تمہارے گردوپیش میں ایسے لوگ مل جائیں گے ، گوکہ کم ملیں گے، تلاش اور فکر پیدا کرو، پھر اگر ایسے لوگ دنیا کے کسی گوشے میں ہوں گے تو اﷲ تعالیٰ یاتو تمہیں وہاں پہونچادیں گے، یا انھیں تمہارے پاس بھیج دیں گے۔
لیکن ہاں خبردار! تم اس مستی اور حماقت کو محبت نہ سمجھ لینا، جو فلمی گانوں میں سنتے رہتے ہو، یا جسے فسق وفجور میں ڈوبے ہوئے شعرا گاتے پھرتے ہیں ، وہ نفس کی شرارت ہے ، بقول مولانا روم ’’فساد گندم ‘‘ ہے ، یعنی کھانے کی بے اعتدالی سے شہوت کی بے اعتدالی ہے ، یہ جس کا نام محبت لیا جاتا ہے، محبت نہیں شیطان کا مکر اور نفس کی شرارت ہے ، اس سے بچتے رہنا، کتنوں کی جوانیاں اس بَلانے تباہ اور کتنوں کی زندگیاں اس معصیت نے برباد کی ہے۔
دل جو سارے بدن کا پاور ہاؤس ہے ، یہ غلط محبت اس کا سب سے بڑا روگ ہے، دل کی شفا محبت الٰہی ہے اور وہ محبت جو اﷲ کیلئے ہو، پھر انسان پر عرش الٰہی کے نیچے سے روح پرور ہوائیں چلنے لگتی ہیں ، کسی شخص کو اس سے بڑھ کر اور کیا دولت چاہئے کہ عرش اعظم سے اس کا تعلق براہ راست جڑجائے ۔
عزیز نوجوانو! یہ دل کا بڑا گھٹیا استعمال ہے کہ اس میں دنیا کی محبت ہواور دنیا کے لئے محبت ہو۔ اس گھٹیا استعمال کو بند کرواور اﷲ والوں سے، اﷲ کی محبت اور اﷲ کیلئے محبت کو سیکھواور حاصل کرو۔
(۵) ورجـل طلبتہ امرأۃ ذات منصب وجمال فقال: انی اخاف اﷲ۔
یہ ایمان کا معراجِ کمال ہے، آدمی کے اندر ایک نہایت طاقتور جذبہ، شہوانی جذبہ ہے ، یہ جذبہ دل میں محبت بلکہ عشق بن کر اترتا ہے اور مکمل اپنے قبضہ میں کرلیتا ہے، پھر اس کی عقل ماری جاتی ہے ، آنکھیں اندھی ہوجاتی ہیں ، ہوش ٹھکانے نہیں رہتے ، پھر آدمی ہرناکردنی کرڈالتا ہے ، ایک جوان یا نوجوان آدمی ہے ، طاقت اور صحت سے معمور ، اسے