بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
پریشانی اور اس کا علاج
ہمارا یہ دور، جس کے لیل ونہار کی گردش میں انسانی زندگی الٹ پلٹ رہی ہے، کہا جا تا ہے کہ مادی ترقیات کا دور ہے۔ انسان نے اپنی عقل وفکر کو، محنت وکاوش کو اور طلب وجستجو کو جب مادہ میں کھپایا، تو حیرت ناک چیزیں وجود میں آئیں ۔ زندگی کے ہر شعبے میں یہ ترقیات آسمان تک پہونچی چلی جارہی ہیں ۔ ہر روز صبح جب آنکھ کھلتی ہے، تو کوئی نئی چیز دنیا کے بازار میں دکھائی دیتی ہے۔ ان سارے اسباب ووسائل کو دنیا اس لیے ایجاد کرتی جارہی ہے کہ انسانی زندگی آسان ہو جائے۔ گھوڑے اور بیل گاڑی پر جب سفر ہوتا تھا، تو منزل تک پہونچنے میں مدت لگ جاتی تھی۔ اب موٹریں ، ریل گاڑیاں ، ہوائی جہاز ہیں ۔ سارا عالم گھر آنگن بن گیا ہے۔ پہلے تھوڑے فاصلے پر خبر پہونچانی ہوتی، تو بڑا وقت لگتا تھا۔ اب دنیا کے اس سرے سے اس سرے تک ایک منٹ میں کوئی بھی خبر پہونچا دیجئے۔ علاج معالجہ کی وہ سہولتیں ہیں کہ پچھلے زمانہ والوں نے خواب میں بھی نہ دیکھی ہوں ، ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ انسان کی زندگی آسان سے آسان تر ہوتی، راحتیں اس کے قدموں پر لوٹتیں ، سکون کی چادر انسانیت کے سر پر تنی رہتی، جب سہولت وراحت کے یہ اسباب فراواں ہیں ، تو اسی حساب سے آرام وآسائش کا پھیلاؤ بھی ہوتا۔ ہر شخص خوش ہوتا، رات کو میٹھی نیند سوتا، دن میں بے محنت ومشقت کے روزی حاصل کرتا، کسی کو کوئی دکھ نہ ہوتا۔ لیکن کیا ایسا ہوا؟ کوئی اﷲ کا بندہ جواب دے کہ ہاں ایسا ہوا۔ آپ یہ سوال لکھ کر لاکھوں انسانوں کے پاس بھیجئے، سب جگہ سے ایک ہی جواب آئے گا کہ نہیں ان اسباب نے تو زندگی اور مشکل کردی ہے۔ تیز رفتار سواریاں بہت دوڑ رہی ہیں ، مگر ہر روز نہ جانے کتنی انسانی جانیں اس تیز رفتاری کی زد میں