آپ کی سنت سے جنگ کرتا ہواور آپ کی سیرت وطریقے کو پھینک رہا ہو، یہ مدرسہ عقائد میں ماتریدی اور مذہب کے اعتبار سے حنفی ہے ، اور اس کی بنیاد رسول اﷲ اکی نافرمانی اور دین میں انتشار پررکھی گئی ہے۔(۱)اس سے یہ رسول اﷲ اراضی ہیں ، نہ خلفائے راشدین خوش ہیں ، نہ خود امام ابوحنیفہ!(تقی الدین ہلالی) ص: ۹۸
اﷲاکبر! دین ومذہب کا فیصلہ ہلالی صاحب کے ہاتھ میں ہے ، ماتریدی ہونا کفر ہے ، حنفی ہونا شرک ہے ، یا اﷲ جانے کیا ہے؟ اور ہلالی صاحب یہ تو بتائیں کہ اس مدرسہ سے نہ رسول اﷲ ا راضی ہیں ،نہ خلفائے راشدین ، نہ صحابہ ، نہ امام ابوحنیفہ! یہ غیب کاعلم اور قطعی علم انھیں کہاں سے حاصل ہوا ؟ کیا رسول اﷲ انے انھیں بتایاہے؟ یاان پر وحی نازل ہوئی ہے ؟ یا رسول اﷲ اپر افتراء ہے؟ بتائیں کہ کیا ہے؟ بلاشبہ یہ افتراء ہے ، جھوٹ ہے ، بہتان ہے ، جو رسول اﷲ ا اورخلفائے راشدین اور صحابہ اور امام ابوحنیفہ پر باندھاگیا ہے ، ولکن لایشعرون۔
نہ جانے علم سنت کی یہ کون سی قسم ہے ، کہ بے دلیل بلکہ خلاف دلیل یہ صاحب جو ہانک دیں وہ وحی قطعی! اور کوئی غریب خواب دیکھے یا اسے کشف ہوتو وہ افتراء! یہ تو جنون ہے ، پھر بھی یہ صاحب علماء کبار سنت میں شامل ہیں ۔
مات کھاگئی رضاخانیت کی گستاخی ، غیر مقلدیت کی بے باکی سے ! گھٹنے ٹیک دیئے بریلویوں نے غیر مقلدوں کے سامنے! لیکن یادرکھنا چاہئے کہ ہر چڑھاؤ کے لئے اتار ہے ، علماء ومشائخ کی کھال سے الجھنے والے بہت دنوں تک اپنے گریبانوں کو بچائے نہیں رکھ سکتے ، کسی زمانہ میں معتزلہ نے حکومت کا سہارا پاکر اہل سنت کو بہت تنگ کیا تھا ، لیکن آخر ان کی دھجیاں بکھر گئیں ۔ایک دورمیں فیضی اور ابوالفضل وغیرہ نے دربار اکبری کی بیساکھی لے کر مسلمانوں کو رگیدنا شروع کیا تھا ، مگر ان کے تمام پُرزے اڑ گئے ، اب ان زرپرست مولویوں نے سعودی حکومت اورعلماء کو فریب دے کر تمام مسلمانوں پر کفر وشرک کی تلوار برسانی شروع کی ہے ، لیکن یہ فریب کی کرسی عارضی چیز ہے ، اس کا سہارا ناپائیدار ہے ، نہ