یَتَّقُوْنَ۔ لَھُمُ الْبُشْریٰ فِیْ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَفِیْ الْاٰخِرَۃِ لَاتَبْدِیْلَ لِکَلِمَاتِ اللّٰہِ۔ ذٰلِکَ ھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ۔ (سورہ یونس: ۶۲، ۶۴)
ترجمہ:- سنو! بے شک جواللہ کے ولی ہیں ان پر نہ کچھ خوف ہے اورنہ وہ افسوس میں مبتلا ہوں گے، ان کے لئے بشارت ہے، دنیاوی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی اللہ کی باتوں میں کوئی ردّوبدل نہیں ہے، بڑی کامیابی یہی ہے۔
اس آیت میں غور کیجئے، چند باتیں بوضاحت ثابت ہوتی ہیں :
(۱) جواللہ کا ولی ہوگا، اس کا دل خوف اور رنج کے حوادث سے بالاتر ہوگا، وہ سراپا اطمینان وسکون ہوگا۔
(۲) اللہ کا ولی وہی ہے جواللہ پر سچا ایمان رکھتاہو، اور تقویٰ کی صفت سے متصف ہو۔
(۳) ایساشخص جواللہ کا ولی ہو ، مخلصانہ ایمان اور ظاہر وباطن میں تقویٰ رکھتاہو، اس کے لئے دنیا کی زندگی میں بھی بشارت اور خوشی کی خبریں ہیں ، اورآخرت میں بھی بشارت واطمینان ہے۔
(۴) یہ اللہ کا اٹل اور ناقابل تبدیل قانون اوردستور ہے، اسے کوئی طاقت تبدیل نہیں کرسکتی۔
(۵) اوردراصل یہی بڑی کامیابی ہے۔
دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اطمینان وراحت کے حصول کے لئے خالق کائنات نے جواٹل اورناقابل تبدیل دستور بنایا ہے، وہ یہی ہے کہ آدمی صاحب ایمان ہو اورصاحب تقویٰ ہو، یہ دونوں باتیں حاصل ہوں توقلبی راحت اورسچا اطمینان آدمی سے دور نہیں ہے، حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ :
وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَہٗ مَخْرَجاً وَیَرْزُقْہٗ مِنْ حَیْثُ لَایَحْتَسِبْ ۔(الطلاق: ۲،۳)
ترجمہ:- جواللہ سے ڈرتاہے، اللہ تعالیٰ اس کے لئے ہرمشکل سے نکلنے کاراستہ دیتے ہیں ، اور ایسی جگہ سے روزی دیتے ہیں ، جہاں سے اسے گمان بھی نہیں ہوتا۔