ہے، اسبابِ دنیا میں خوب سے خوب تر ڈھونڈھنے والا یہاں غافل اور بے حس پڑا ہوا ہے ، انبیاء کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام نے جو سوغات امتوں میں تقسیم کی تھی ، امتوں نے اسے پس پشت ڈال دیا ہے۔
اے دنیا ! تو پلٹ، اے دنیا والو! تم لوٹو، اے اﷲ کے بندو! تم بھاگو ! اﷲ کی طرف ، اﷲ کے رسول کی طرف! فَفِرُّوْا إِلَی اﷲِ،سنو! کون کہہ رہا ہے ؟ کون کہلوارہاہے ؟ اﷲ کہلوارہا ہے ، رسول کہہ رہے ہیں ، لوگو! تم اﷲ کی طرف بھاگو، إِنِّی لَکُمْ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ، میں تمہارے لئے خدا کی جانب سے صاف صاف ڈر کی بات سنانے والا ہوں ،تمہیں کہیں پناہ نہ ملے گی ، نہ دنیا میں ، نہ قبر میں ، نہ آخرت میں ،سوائے اس عظیم پناگاہ کے جسے اﷲ نے تعمیر کیا ہے ، اور رسول اس کی جانب تمہیں دعوت دے رہے ہیں ، سنو! ایک اور ڈر سنانے والا کہتا ہے ، اور سب رسولوں کی اور ان کے نائبوں کی ایک ہی بات ہے، ا ﷲ تعالیٰ نے اس جوانمرد کی بات قرآن کریم میں تفصیل سے نقل کی ہے ، گوکہ وہ نبی نہ تھا ، مگر کفر وطغیان کے ہجوم میں اکیلا کھڑا ہوکر پکاررہا تھا ، وَیٰقَوْمِ مَالِیْ أَدْعُوْکُمْ إِلَی النَّجوٰۃِ وَتَدْعُوْنَنِیْ إِلَی النَّارِ (سورۂ قصص ) اے قوم ! یہ کیا بات ہے کہ میں تمہیں نجات کی طرف دعوت دے رہاہوں اور تم مجھے آگ کی طرف بلارہے ہو۔
لوگو ! یہی ایک حصار ہے ، یہی ایک قلعہ ہے ، دوسری اور کوئی جگہ نہیں ہے ، جہاں پناہ مل سکے ، سنو! مزید فرماتے ہیں : وَلَاتَجْعَلُوْا مَعَ اﷲِ إِلٰھاً آخَرَ إِنِّی لَکُمْ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ (سورۃ الذاریات:) اور اﷲ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ بناؤ، میں تمہیں اﷲ کی جانب سے کھلا ہوا ڈر انے والا ہوں ۔ جی ہاں ! اور کوئی معبود ہے اﷲ کے علاوہ ، جس کی عبادت کی گئی ، وہ اس سے بیزار ہے، وہ اپنے عبادت گزاروں سے بری ہے، جب ادھر سے انکار ہے ، تو عبادت کرنے والے اپنی عبادت پر چاہے جتنا اصرار کریں کیا حاصل ؟ پس یہ ایمان ، یہ ذکرِ الٰہی جس کی پناہ میں خود رسول رہے ، اور رب کو اس کی طرف بلایا ۔ لوگو! اسی کی جانب پلٹواور دوڑو! رسول کی سیرت طیبہ کے دائرے میں آجاؤ، کہنے والوں نے کہا ، اور وہ بہت عقلمند لوگ