رہے ہیں ۔ چاہتے ہیں کہ غیر اسلامی چیزوں کا جواز اسلام میں تلاش کرلیں ۔
اسلامی تعلیمات واحکام میں غیر اسلامی چیزوں کو داخل کرنا ایک بڑا فتنہ ہے ، اس فتنے کے عام ہونے کے بعد یہ معلوم کرنا مشکل ہوگا کہ اسلا م کیا ہے ؟ اور کفر کیا ہے ؟اسلام کے علاوہ دیگر مذاہب میں انسانوں نے جب اپنی اپنی رائے اور اپنا اپنا نظریہ داخل کیا ، تو ان مذاہب میں حق وباطل کا امتیاز باقی نہیں رہا ، کیا اصل تعلیم ہے ، اور کیا کیا اس سے خارج ہے ؟ آج اسلام کے علاوہ کسی بھی مذہب میں اس پر خط فاصل نہیں کھینچا جاسکتا ۔
اس کے بر خلاف اسلام کے تمام اصول وفروع ، قواعد واحکام واضح ہیں ، کسی غیر اسلامی چیز پر اسلامی لیبل چسپاں کرنا ایک مشکل کام ہے ۔
یہاں بڑی آسانی سے بتایا جاسکتا ہے کہ اسلام کیا ہے، اور کفر کیا ہے؟ طاعت کیا ہے اور معصیت کیا ہے ؟ عبادت کیا ہے اور بدعت کیا ہے ؟ کیونکہ اسلام کی بنیاد ی کتاب قرآن کریم ہے اور دوسری بنیادی چیز سنت رسول ہے، یہ دونوں بالکل اپنی اصلی حالت پر آج بھی مسلمانوں کے ہاتھوں میں موجود ہیں ، مسلمان جب تک ان دونوں کو مضبوط پکڑے رہے گا ، گمراہ نہ ہوگا ۔
مگر اس زمانے میں قرآن وسنت سے آنکھ بند کرنے کا عام دستور سا ہوتا جارہا ہے ، نئی نئی چیزیں ، نئے نئے نظریات وخیالات ، جن کو قرآن وسنت سے کوئی مناسبت نہیں ہے ، بلکہ ان کی وجہ سے قرآن وسنت سے دوری ہوتی ہے ، مسلسل اور پے بہ پے یکے بعد دیگرے آتے چلے جارہے ہیں ۔ اور دنیا داری میں جولوگ مست ہیں وہ کو شش کرتے ہیں کہ انھیں اسلام میں داخل کردیا جائے ، اور اس سلسلے میں اتنا شور وغل کیا جاتا ہے اور اتنی غوغا مچائی جاتی ہے ، کہ وہ چیزیں جو صریحاً اسلام کے خلاف ہیں ، وہ عین اسلام کے مطابق باور کرلی جاتی ہیں ، ایک خبر باربار دہرائی جائے ، باربار نظروں کے سامنے لائی جائے ، تو طبیعت اسے گوارا کرنے لگتی ہے ، پھر نوبت یہاں تک پہونچ جاتی ہے کہ وہی چیز پسندیدہ بن جاتی ہے ۔ کسی سلیم الطبع آدمی کے پاس بدبوکی کوئی چیز لائی جائے ، تو اسے متلی آنے لگے گی ، وہ منہ بگاڑے