میرا رادہ تھا کہ ہفتہ دو ہفتے وقت نکال کر ان گاؤں کا دورہ کروں گا ۔ ارادہ تھا کہ سردیوں کے ختم ہونے کے بعد ایک پروگرام مرتب کیا جائے گا ، مگر اﷲ کو منظور نہ تھا ، سردیوں کے شباب میں میری طبیعت خراب ہوئی ، اور ابھی تک سفر کے لائق نہیں ہوسکا ہوں ۔
ماشاء اﷲ مولوی ابرار الحق سلّمہ لگن سے کام کررہے ہیں ، ان کی آمدورفت ان گاؤں میں رہتی ہے ، وہاں سے چھوٹے بچوں کو لاتے ہیں ۔ اوراپنے مدرسہ میں ان کی تعلیم اور قیام وطعام کا مناسب انتظام کرتے ہیں ، اﷲ تعالیٰ ان کی اور اان کے رفقاء کی نصرت فرمائیں ، اور مسلمانوں کے تاریک گھروں کو علم اور دین کے نور سے اجالاکریں ۔
میرا اندازہ ہے کہ یہ صورت حال بکثرت علاقوں میں موجودہوگی ، ضلع اعظم گڈھ میں ، خود شہر کے آس پاس نیز گھاگھرا کے ترائی علاقوں میں جنھیں ’’دیوارا‘‘ کہاجاتا ہے ، ان جگہوں میں دینی کام کی سخت ضرورت ہے۔ مگر افسوس یہ ہے کہ اہل علم کی توجہ ادھر نہیں ہوتی ، اور اہل ثروت حضرات اپنی ثروت کو لہوولعب اور بیجا سیاسیات میں پھونکتے اور برباد کرتے ہیں ۔ محض جھوٹی ناموری اور جھوٹی عزت کیلئے دولت بے جگہ بہاتے ہیں ۔
علماء کا علم وتدین اور مال داروں کی دولت وثروت مذکورہ جگہوں کی جانب منعطف ہوجائے ، تو ماحول ومعاشرہ میں اچھی خاصی تبدیلی آسکتی ہے ۔ اﷲ تعالیٰ توفیق بخشیں ۔ ( اگست ۲۰۰۴ء)
٭٭٭٭٭