یہ گفتگو تو ان سے تھی جو طاقت کے نشہ میں سوجھ بوجھ سے محروم ہوگئے ہیں ، چاہے وہ کتنا ہی سوجھ بوجھ کا دعویٰ کریں ۔ اب کچھ باتیں خود اپنوں سے بھی کرلی جائیں ، یعنی اسلام کے نام لیواؤں سے ! کاش کہ یہ حروف ونقوش ان لوگوں تک بھی پہونچتے جو مسلم ممالک کی سربراہی کررہے ہیں ، جن کے دلوں میں غیر اﷲ کا خوف اتنا گھسا ہوا ہے کہ ان کے اشارے کے بغیر شاید وہ پلک بھی نہیں جھپکا سکتے کیاہم کو ہمارے پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام نے یہی تعلیم دی ہے کہ دنیا کی حقیر وبے مایہ طاقتوں سے اس درجہ خائف اورمرعوب ہوجاؤ کہ حق کی آواز تمہارے گلے میں پھنس کر رہ جائے ؟یہ تم کس سے ڈررہے ہو ، جو خدا سے بالکل نہیں ڈرتے ، تمہارے پاس تو ایک ہی ہستی ہے جس سے ڈرنا برحق ہے ، اگر تم اس کے مقابلے میں دوسرے سے ڈرگئے تو کیا یہ شرک نہ ہوگا۔ ایک بڑا ’’ دہشت گرد ‘‘ ہے ، وہ کہتا ہے کہ یاتو تم میرا ساتھ دو ، ورنہ تم خود دہشت گرد ہو، توتم اس اعلان کو سنتے ہواور جلدی سے سرہلا دیتے ہو کہ ہاں ہم تمہارے ساتھ ہیں ، چاہے اس کے لئے ہم کو اپنے ہی لوگوں کی گردن مروڑنی پڑے۔ أَتَخْشَوْنَھُمْ فَاﷲُ أَحَقُّ أَنْ تَخْشَوْہُ۔کیا تم ان سے ڈرتے ہو ، حالانکہ ڈرنا تو صرف اﷲ سے چاہئے۔
ذرا دیکھو تو سہی ، تم میں سے ایک شخص ( اسامہ بن لادن) نے ڈرنے سے انکار کردیا ، تو یہ سپرپاور طاقتیں اس سے کس قدر خوف زدہ ہیں ، خوف کے مارے اسے تلاش بھی نہیں کرپارہی ہیں ، تم نے ان طاقتوں سے خوف کیا تو اس شخص کو جلاوطن کردیا ، اور وہ نہیں ڈرا تو سب اس سے کانپ رہے ہیں ، ایک چھوٹے سے غریب ملک نے بھی ان طاقتوں کا خوف نہیں کیا اور بے دھڑک اسے پناہ دیدی، تو اس سے بھی سب گھبرا رہے ہیں ، اور وہ خود مطمئن ہے ، خدا سے ڈرو تو سب تم سے ڈریں گے ، اور اس کے مقابلے میں دوسروں سے ڈروگے تو ہر طرح کا خوف تم کو اپنے نرغے میں لئے رہے گا۔
اور عام مسلمانوں سے بھی کہنے کو جی چاہ رہا ہے۔۔۔۔۔ یہ سطریں لکھنے والا بھی عام مسلمانوں کا ایک فرد ہے ، خود یہ بھی مخاطب ہے ۔۔۔۔۔ کہ تمہارا کوئی نہیں ، نہ تم کسی کے ہو ، صرف