اﷲ تمہارا حامی وناصر ہے ، اور تمہارا تعلق صرف اﷲ سے ہے، تم تو سراپا اطاعت بن جاؤ ، آپس کے اختلافات بھول کر ایک دوسرے کے ہمدرد بنو، آپسی دشمنی چھوڑو، غیر اﷲ کا ڈر دل سے نکالو، ہر معاملے میں اوّل خدا کی جانب رجوع ہو ، پھر اسباب کی طرف جاؤ ۔نمازپنجگانہ ، ذکر وتلاوت ، زکوٰۃ وصدقات ، روزہ وحج کا اہتمام کرو، اﷲ کی نافرمانی سے اس طرح دور بھاگو جیسے سانپ بچھو سے بھاگا جاتا ہے ، پھر جو بھی دشمن آئے کچھ پرواہ نہیں ، تم آپس میں دشمن نہ ہو، تو تمہارا دشمن دور ہی سے تھرا ئے گا ۔ غیر اﷲ کا ڈر دل سے نکل جائے گا ، تو ہر مخلوق تم کو سلام کرے گی ، اور اول خدا کی جانب حاجات میں رجوع کروگے تو اجابت وقبولیت خود بڑھ کر استقبال کرے گی ، عبادات میں سرگرم رہو گے توتمہاری روحانیت طاقتور ہوگی ، اور اسباب کی ضرورت کم سے کم ہوجائے گی ، مددالٰہی کا مسلسل نزول ہوگا،اور مسلمان کی کامیابی نصرت الٰہی ہی سے ہے ، اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ آخرت کی ابدی زندگی دائمی عیش وراحت سے ہمکنار ہوگی۔
اور یہ طاقتیں جن کا خوف دلوں میں سمایا ہوا ہے ، ان کی کل زندگی یہیں تک ہے ، ان کا سارا سرمایہ ’’ متاع الغرور ‘‘ ( دھوکے کاسامان) ہی ہے ، پھر جہاں آنکھ بند ہوئی اور وہ ایمان خالی رہے ، بس ثُمَّ لَایَمُوْتُ فِیْھَا وَلَا یَحْیَیٰ ( نہ موت آئے گی نہ زندگی ) کا منظر ہوگا ، اس وقت کوئی ایٹمی توانائی کام نہیں دے گی ، نہ میزائلیں ، نہ جنگی طیارے، نہ سمندری بیڑے ، سب غرق ہوکر رہ جائیں گے ، اور طاقت کے نشہ میں غرور سے بھرا ہوا سر ’’ویل وثبور ‘‘ پکارتا رہے گا کہ ہائے موت آجاتی ، میں مرجاتا ، لیکن سب پکار بے کار ہوگی ، کاش یہ بات دلوں میں اتر جاتی اور اسی زندگی میں اثر کرجاتی۔
(نومبر۲۰۰۱ء)
٭٭٭٭٭