کا مرکز قلب اور مطمحِ نگاہ صرف اور صرف ایک ہے ، یہ مشرک نہیں کہ کمزور خداؤں سے مایوس ہوجائے ، یہ موحد ہے ، اس کا ایمان اﷲ پر ہے جس کے اشارے پر ساری کائنات ہے ، مشرک تو عذابِ دائمی میں گرفتار ہے ، شرک کی ظاہری اور عارضی چمک دمک سے نگاہیں اگر خیرہ ہوگئیں تو تَوحید اور ایمان کی سخت توہین ہے ، مسلمانوں کو صرف اس کی ضرورت ہے کہ ان ناموافق حالات میں جبکہ بحالت موجودہ طاقت کے مجتمع کرنے اور اسے استعمال کرنے سے یکسر مجبوری ہے ، شریعت اسلامی کے احکام معلوم کریں اور بغیر کسی تذبذب کے ان پر جم جائیں اور یقین کی قوت کے ساتھ ان پر عمل پیرا ہوجائیں ، پھر دیکھیں کہ ان کی مدد کے لئے آسمان سے فرشتے اتر آئیں گے۔
اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰہُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا تَتَنَزَّلُ عَلَیْھِمُ الْمَلٰئِکَۃُ اَنْ لَّا تَخَافُوْا وَلَاتَحْزَنُوْا وَاَبْشِرُوْا بِالْجَنَّۃِ الَّتِیْ کُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ، نَحْنُ اَوْلِیَائُ کُمْ فِیْ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَفِیْ الْاٰخِرَۃِ وَلَکُمْ فِیْھَا مَاتَشْتَھِیْ اَنْفُسُکُمْ وَلَکُمْ فِیْھَا مَاتَدَّعُوْنَ نُزُلاً مِّنْ غَفُوْرٍ رَّحِیْمٍ۔ (سورہ حم السجدۃ: ۳۰،۳۱،۳۲)
بیشک جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا رب اللہ ہے، پھر اپنے اس قول پر مضبوط رہے، ان پرفرشتے مسلسل ا ُترتے ہیں کہ نہ کچھ اندیشہ کرو، نہ افسوس میں پڑو اورجنت کی خوش خبری حاصل کرو، جس کا تم سے وعدہ کیا جاتاتھا ہم تمہارے دوست ہیں دنیاوی زندگی میں بھی اورآخرت میں بھی، اورتمہارے لئے اس میں ہروہ چیز ہے جوتمہارا جی چاہے، اورتمہارے لئے ا س میں ہروہ چیز ہے جوتم مانگو، یہ سب سامان مہمانی ہے، مغفرت کرنے والے رحم وکرم کرنے والے کی جانب سے۔
یہ اﷲ کا فرمان ہے ، جو ہرقسم کے شک وشبہے سے پاک ہے ، اور اگر مسلمان ہوکر مسلمان ہونے کی وجہ سے ، اسلام پر ثابت قدم ہونے کی وجہ سے ستائے جاتے ہیں ، مارے جاتے ہیں ، لوٹے جاتے ہیں ، تو کچھ غم نہیں ، جس ذات کے نام پر ستائے جارہے ہیں ، مارے جارہے ہیں ،لوٹے جارہے ہیں ، اس کو سب خبر ہے ، ہر دشمن اس کی گرفت میں ہے ،