اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
رسول اللہﷺکے ارشادکے مطابق وہ خوشخبری سنائی،جس پرانہوں نے اللہ کی تعریف بیان کی (یعنی اللہ کاشکراداکیا)۔ کچھ دیربعدپھرکسی شخص نے وہاں آکردروازہ بجایا،اس پررسول اللہﷺنے فرمایا:’’اس کیلئے دروازہ کھو ل دو، نیزاسے جنت کی خوشخبری بھی سنادو‘‘میں نے دروازہ کھول دیا،وہ عمرتھے،میں نے انہیں رسول اللہﷺکے ارشادکے مطابق وہ خوشخبری سنائی،جس پرانہوں نے اللہ کی تعریف بیان کی (یعنی اللہ کاشکراداکیا)۔ کچھ دیربعدپھرکسی شخص نے وہاں آکردروازہ بجایا،اس پررسول اللہﷺنے فرمایا:’’اس کیلئے دروازہ کھو ل دو، نیزاسے جنت کی خوشخبری بھی سنادو…ایک آزمائش سے گذرنے کے بعد‘‘میں نے دروازہ کھول دیا،وہ عثمان تھے،میں نے انہیں رسول اللہﷺکے ارشاد کے مطابق وہ خوشخبری سنائی،نیزیہ بات بھی بتائی کہ جنت کی خوشخبری توہے ،لیکن ایک آزمائش سے گذرنے کے بعد…جس پرانہوں نے اللہ کی تعریف بیان کی،نیزیہ بھی کہا ’’اللہ مددگارہے‘‘۔ امام یحییٰ بن شرف النووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:(وَفِیہِ فَضِیلَۃُ ھٰؤلَائِ الثَّلَاثَۃِ … وَأنَھُم مِن أھلِ الجَنَّۃِ … وَیَستَمِرُّونَ عَلَیٰ الاِیمَانِ وَالھُدَیٰ…) (۱) یعنی’’اس حدیث سے ان تینوں حضرات [ابوبکروعمروعثمان رضی اللہ عنہم اجمعین)کی فضیلت ثابت ہوتی ہے … نیزیہ کہ یہ تینوں اہلِ جنت میں سے ہیں…اوریہ کہ ایمان اورہدایت پرتادمِ زیست ثابت قدم رہیں گے‘‘۔ ------------------------------ (۱) المنہاج فی شرح صحیح مسلم بن الحجاج (المعروف ’’صحیح مسلم بشرح النووی‘‘)جلد:۱۵۔صفحہ:۲۴۳۔شرح حدیث :۲۴۰۳۔ کتاب فضائل الصحابہ ، باب من فضائل عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ۔