اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
حضرت اُسیدبن الحُضیررضی اللہ عنہ: مدینہ شہرمیں دوبڑے مشہورقبائل اُن دنوںمدینہ شہرمیں دوبڑے مشہورقبائل آبادتھے،ایک ’’اوس‘‘اوردوسرا’’خزرج‘‘ پھر ان کے چھوٹے چھوٹے متعددذیلی قبائل اورشاخیں تھیں،قبیلۂ اوس کے ذیلی قبائل میں خاندان’’بنوعبدالأشہل‘‘ کی بڑی حیثیت اورشان وشوکت تھی،خاص بات یہ کہ اس خاندان کوبہت ہی’’ طاقتور‘‘تصورکیاجاتاتھا…اُن دنوں اس طاقتورخاندان کے سردارکا نام ’’اُسیدبن الحُضیر‘‘تھا،جوکہ اپنی سخت گیری ٗ تندمزاجی ٗ اورجوشیلے پن کی وجہ سے بڑی شہرت کاحامل تھا… یہ اُن دنوں کی بات ہے جب رسول اللہﷺابھی مکہ میں ہی تشریف فرماتھے اورہجرتِ مدینہ کاواقعہ تاہنوزپیش نہیں آیاتھا،دعوتِ اسلام کے سلسلے میں آپؐ مشرکینِ مکہ کی طرف سے کافی حدتک مایوسی کے بعداب بیرونِ مکہ سے آنے والوں کی طرف زیادہ توجہ مرکوز فرمانے لگے تھے۔ چنانچہ نبوت کے گیارہویں سال آپؐ جب موسمِ حج کے موقع پربیرونِ مکہ سے آئے ہوئے حجاج کی رہائشگاہوں میں گھوم پھرکرپیغامِ حق پہنچانے میں مشغول تھے ،تب آپؐ کی دعوتِ حق پرلبیک کہتے ہوئے چھ افرادنے دینِ برحق قبول کیاتھا،جن کاتعلق مدینہ سے تھا،اس کانتیجہ یہ ظاہرہواکہ آئندہ سال یعنی نبوت کے بارہویں سال مدینہ سے آنے والے حجاج میں سے بارہ افرادنے منیٰ میں عقبہ کے مقام پرآپؐ سے خفیہ ملاقات کی ،نیزآپؐ کے دستِ مبارک پربیعت بھی کی جسے ’’بیعتِ عقبہ اُولیٰ ‘‘کہاجاتاہے۔ ان بارہ افرادنے مکہ سے اپنے شہرمدینہ کی جانب روانگی سے قبل رسول اللہﷺکی خدمت