اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
غریب واقعہ پیش آیاجوکہ’’ اسراء ومعراج‘ ‘ کے نام سے معروف ہے۔یہ واقعہ اپنی ابتداء سے انتہاء تک عجیب وغریب اورانتہائی محیرالعقول قسم کے امورپرمشتمل تھا…اس موقع پر رسول اللہ ﷺ کواللہ کے حکم سے بیت المقدس اورپھرملأاعلیٰ یعنی آسمانوں کی سیرکرائی گئی، جہاں آپؐنے بہت کچھ دیکھا،جنت اوروہاں کی نعمتوں کا ٗنیز جہنم اوروہاں کے عذاب کا مشاہدہ کیا۔مختلف آسمانوں پرمتعدد انبیائے کرام علیہم السلام سے ملاقات بھی ہوئی۔ یہ تمامتر مسافت رات کے ایک مختصرسے حصے میں طے کرلی گئی اورآپؐ راتوں رات واپس مکہ مکرمہ بھی پہنچ گئے… بیشک اللہ ہرچیزپرقادرہے…!! رسول اللہﷺراتوں رات جب اللہ کی قدرت سے بیت المقدس اورپھرآسمانوں کے اس سفرکے بعدواپس مکہ مکرمہ پہنچے اورمکہ والوں کواس عجیب وغریب سفرکے بارے میں مطلع فرمایاتو مشرکینِ مکہ نے آپؐکی زبانی اس سفرکی رودادسننے کے بعدآپؐکاخوب مذاق اڑایا، تماشابنایا، اورتمسخرواستہزاء کابازارگرم کردیا۔ جبکہ اہلِ ایمان نے اس واقعہ کی ’’تصدیق‘‘ کی،بالخصوص اس موقع پرحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کاموقف بہت زیادہ نمایاں اورجرأت مندانہ تھا…لہٰذااسی نسبت کی وجہ سے آپؓہمیشہ کیلئے تاریخ میں ’’صدیق‘‘کے لقب سے معروف ہوگئے۔(۱)٭…ہجرتِ مدینہ: نبوت کے تیرہویں سال کے آخری ایام میں جب ہجرت کاحکم نازل ہواتومسلمان بڑی تعدادمیں مکہ سے مدینہ کی جانب ہجرت کرگئے،مختلف گروہوں اورٹولیوں کی شکل میں بھی …نیزاِکادُکا بھی …جس کانتیجہ یہ ہواکہ رفتہ رفتہ مکہ مسلمانوں سے خالی ہوگیا،اب محض ------------------------------ (۱) مصنف عبدالرزاق[۵/۳۲۸]