اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
حضرت ابوطلحہ انصاری رضی اللہ عنہ: رسول اللہﷺکے جلیل القدرصحابی حضرت ابوطلحہ انصاری رضی اللہ عنہ کااصل نام رسول اللہﷺکے جلیل القدرصحابی حضرت ابوطلحہ انصاری رضی اللہ عنہ کااصل نام زیدبن سہل تھا،لیکن یہ اپنی کنیت (ابوطلحہ)سے معروف ہوگئے،ان کاتعلق مدینہ کے مشہورا ور معزز ترین خاندان ’’بنونجار‘‘سے تھا۔ یہ اُس دورکی بات ہے جب رسول اللہﷺکی مکہ سے مدینہ کی جانب ہجرت کاواقعہ ابھی پیش نہیں آیاتھا،اُن دنوں ایک روزانہیں یہ خبرملی کہ خاندان بنونجارکی ایک معززخاتون جس کانام رُمیصاء بنت ملحان النجاریہ تھاٗاورجوکہ اُم سُلَیم کی کنیت سے معروف تھی ٗ اس کاشوہرکسی جنگ کے موقع پرماراگیاہے۔ اُس دورمیں (جسے زمانۂ جاہلیت کے نام سے یادکیاجاتاہے)قبائلی جنگوں کے سلسلے چلتے رہتے تھے،معمولی باتوں پراختلاف اورجھگڑااورپھرخونریزی …یہی ان کاروزمرہ کا معمول تھا… کبھی پانی پینے پلانے پہ جھگڑا کبھی گھوڑاآگے بڑھانے پہ جھگڑا اورپھریہی معمولی جھگڑے بڑی تباہ کن جنگوں کی شکل اختیارکرلیاکرتے ،یہ جنگیں درنسل درنسل عرصۂ درازتک جاری رہتیں…جس کے نتیجے میں بڑی تعدادمیں لوگ مارے جاتے،عورتیں بیوہ ہوجاتیں ، بچے یتیم ہوجاتے…یوں اس معاشرے میں مردوں کی تعدادکم ٗجبکہ عورتوں کی تعدادزیادہ تھی،اب ان بیوہ عورتوں اوریتیم بچوں کی کفالت کاکیابنے گا؟ ان کی سرپرستی کون کرے گا؟ اوران کاٹھکانہ کہاں ہوگا…؟یہی وہ مجبوریاں تھیں جن کی وجہ سے اس معاشرے میں ان بیوہ عورتوں کے ساتھ شادی کاعام رواج تھااور