اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
رسول اللہﷺکے مبارک دورمیں یوں ہمیشہ ہی آپؐ کے ساتھ حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ کایہ تعلقِ خاطر ٗیہ محبتیں اورقربتیں اسی طرح برقراررہیںاوراسی کیفیت میں شب وروزکایہ سفرجاری رہا۔حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ عہدِنبوی کے بعد: رسول اللہﷺکے مبارک دورمیں حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ ہمیشہ نہایت ذوق وشوق اوراہتمام والتزام کے ساتھ آپؐ کی خدمت میں حاضری ٗ خدمت گذاری ٗ علمی استفادہ ٗ اورکسب ِفیض میں مشغول ومنہمک رہے…اسی طرح رسول اللہﷺ کی طرف سے بھی ان کیلئے محبتوں اورعنایتوں کامبارک سلسلہ ہمیشہ جاری رہا،آپؐ تادمِ آخران سے انتہائی مسرورومطمئن رہے…یہاں تک کہ اسی کیفیت میں رسول اللہﷺکامبارک زمانہ گذرگیا۔ ------------------------------ حاشیہ صفحہ گذشتہ: دوسری طرف اپنے چچازاداوردامادیعنی حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے کندھوں کاسہارالئے ہوئے مسجد تشریف لائے تھے،اس وقت حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ امامت کررہے تھے،انہوں نے جب آپؐکے قدموں کی آہٹ محسوس کی تونمازمیں ہی اپنی جگہ سے پیچھے ہٹنے لگے،جس پرآپؐنے اپنے دستِ مبارک سے انہیں پیچھے نہ ہٹنے کااشارہ کیا…پھرآپؐحضرت ابوبکرؓکی دائیںجانب بیٹھ کرنمازمیں شامل ہو گئے،اوراب اس نمازکی کیفیت یہ ہوئی کہ حضرت ابوبکرؓآپؐکی اقتداء کرنے لگے،جبکہ تمام مقتدی حضرت ابوبکرؓکی تکبیروں پرنمازاداکرنے لگے۔ مقصدیہ کہ اُس موقع پرخودحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ بھی رسول اللہﷺ کی اقتداء کرنے لگے… جبکہ یہاں غزوۂ تبوک کے موقع پرصورتِ حال یہ پیش آئی کہ حضرت عبدالرحمن بن عوفؓجب نمازشروع کرچکے تھے …تب رسول اللہﷺ جماعت میں شامل ہوئے اوران کی اقتداء میں پوری نمازِفجراداکی۔ایسی مثال غالباً اورکسی موقع پرنہیں مل سکے گی کہ کسی نبی نے غیرنبی کی اقتداء میں کوئی نمازپڑھی ہو…واللہ اعلم۔