اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
٭…جس طرح خودرسول اللہﷺکے مبارک دورمیں قرآنی علوم سے متعلق تمام معاملات میں ہرکوئی حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کی خاص حیثیت اورمقام ومرتبے کا معترف رہا…بعینہٖ یہی کیفیت رسول اللہﷺکامبارک دورگذرجانے کے بعدحضرات خلفائے راشدین کے دورمیں بھی برقراررہی… چنانچہ رسول اللہﷺکی اس جہانِ فانی سے رحلت کے فوری بعدجب صورتِ حال یکسربدل کررہ گئی تھی،تب اس بدلی ہوئی صورتِ حال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بیک وقت بہت سے فتنوں نے سراٹھایاتھا(جھوٹے مدعیانِ نبوت ،منکرینِ زکوٰۃ ، مرتدین،وغیرہ) تب رسول اللہﷺکے اولین جانشین کی حیثیت سے ان تمامترفتنوں کی سرکوبی وبیخ کنی کی عظیم ذمہ داری حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے کندھوں پرآپڑی تھی ٗجسے انہوں نے بڑی ہی عزیمت واستقامت اورایمانی جذبے کے ساتھ بحسن وخوبی نبھایاتھا۔٭…جمعِ قرآن: انہی دنوں ظاہرہونے والے فتنوں کے اسی سلسلے میں نبوت کے ایک جھوٹے دعویدار ’’مُسیلمہ کذاب‘‘کی طرف سے برپاکردہ فتنہ بھی بڑی ہی شدومدکے ساتھ اٹھاتھا،جس کے نتیجے میں مشہور ومعروف جنگ’’یمامہ‘‘کی نوبت آئی تھی،یہ بہت ہی خطرناک اورنازک ترین موقع تھا، انجامِ کاراگرچہ مسلمانوں کوفتح نصیب ہوئی تھی ،مسیلمہ بھی ماراگیاتھا،لیکن اس جنگ کے دوران مسلمانوں کوشدیدمشکلات کاسامناکرناپڑاتھا،جانی نقصان بھی بہت زیادہ ہواتھا، ایک ہزارسے زائدمسلمان شہیدہوئے تھے،جن میں سے سترحفاظِ قرآ ن تھے…ایک ہی جنگ میں ایک ساتھ سترحفاظِ قرآن کی شہادت…یہ صورتِ حال یقینابہت ہی پریشان کن تھی…کیونکہ اگریہ سلسلہ اسی طرح جاری رہاتوپھر