اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
ذمہ داری نبھانے کیلئے حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کی نظرِانتخاب ’’سیف اللہ خالدبن الولیدرضی اللہ عنہ‘‘پرپڑی…اور…یہی وہ نقطۂ آغازتھاکہ جہاں سے خالدؓکے عروج کااوربے مثال کامیابیوں کاایک لامتناہی سلسلہ چل نکلا…چشمِ فلک نے یہ منظردیکھاکہ …یکے بعد دیگرے… مسلسل اورپے درپے ایک میدان سے دوسرے میدان کی طرف ٗ ایک کامیابی سے دوسری کامیابی کی طرف ٗایک منزل سے دوسری منزل کی طرف ٗ ایک معرکے سے دوسرے معرکے کی طرف ٗ ایک فتح سے دوسری فتح کی طرف ٗخالدؓ کے قدم بس بڑھتے ہی چلے گئے… ہرروز نئے طلوع ہونے والے سورج کے ساتھ خالدؓ کسی نئے میدان میں فتح ونصرت کے جھنڈے گاڑرہے ہوتے…اوریوںوہ بے مثال جرأت وبہادری اورشاندار کامیابی وکامرانی کی لازوال داستانیں رقم کرتے چلے گئے۔(۱)٭…’’یمامہ‘‘: (۲) انہی دنوں مرتدین ٗ مانعینِ زکوٰۃ ٗاورجھوٹے مدعیانِ نبوت کے خلاف ان طوفانی کارروائیوں کے اس تاریخی سلسلے کے دوران سب سے زیادہ خطرناک اورمشکل ترین آزمائش سامنے آکھڑی ہوئی،اوراُس بڑی خونریزجنگ کی نوبت آئی جوتاریخ میں ’’یمامہ‘‘ کے نام سے معروف ہے۔ ------------------------------ (۱) یہ وہی زمانہ تھاجب ایک بارحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے جنگی امورکے سلسلے میں کچھ ضروری مشاورت کی غرض سے حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ کوبلوایاتھا،تب وہ کسی دوردرازکے محاذِجنگ سے سفرکرتے ہوئے مدینہ پہنچے تھے،اورحضرت ابوبکرؓ سے ملاقات اورگفتگوکی غرض سے جب وہ مسجدنبوی میں داخل ہورہے تھے …تب لوگوں نے وہاں مسجدکے دروازے پر ان کی یہ کیفیت دیکھی تھی کہ اس وقت انہوں نے لوہے کی جوزرہ پہن رکھی تھی اس کی تمام کڑیاں جابجا’’خاک اورخون‘‘سے اٹی ہوئی تھیں… (۲) ’’یمامہ‘‘وہی جگہ ہے جہاں آجکل مشہورشہر’’ریاض‘‘آبادہے۔