اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
صدقہ وخیرات کی شکل میں۔ ٭اُس معاشرے میںبالخصوص تین قسم کے افرادایسے تھے جن پرعبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ بہت زیادہ دریادلی کے ساتھ اپنامال ودولت خرچ کیاکرتے تھے:پہلی قسم : تمام ’’بدری‘‘ حضرات،یعنی وہ جلیل القدرشخصیات جنہیں حق وباطل کے درمیان لڑی جانے والی اولین اوراہم ترین جنگ یعنی’’غزوۂ بدر‘‘میں شرکت کاشرف نصیب ہوا۔حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ ہمیشہ پابندی کے ساتھ ان کی خدمت میں قیمتی تحائف بھیجتے رہتے تھے۔دوسری قسم : قبیلۂ قریش کے خاندان’’بنوزہرہ‘‘سے تعلق رکھنے والے افراد(کیونکہ خودعبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کاتعلق بھی اسی خاندان ’’بنوزہرہ‘‘سے تھا)۔(۱)تیسری قسم : اُمہات المؤمنین ٗ یعنی رسول اللہﷺکی ازواجِ مطہرات۔رسول اللہﷺکی اس جہانِ فانی سے رحلت کے بعدحضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ تمام امہات المؤمنین کی ضروریاتِ زندگی کابہت زیادہ خیال رکھاکرتے تھے،ہمیشہ ان سبھی کی خدمت میں اشیائے خوردونوش ودیگراشیائے ضرورت ٗنیزقیمتی ہدایاوتحائف ارسال کرتے رہناان کاروزمرہ کامعمول تھا،بالخصوص ہرسال حجِ بیت اللہ کے موقع پریہ ان کے ہمراہ جاتے ، دورانِ سفرہرطرح سے ان کی ضروریات کاخیال رکھتے،خوب خدمت بجالاتے،اُن کیلئے عمدہ ترین سواریوں کاانتظام ،نیزہرطرح ان کی راحت وآرام اورقیام وطعام کابندوبست خوداپنی ذاتی نگرانی میں کیاکرتے۔ ظاہرہے کہ امہات المؤمنین رضوان اللہ علیہن کی خدمت اوران کی خبرگیری بذاتِ خودبہت ------------------------------ (۱) اسی خاندان’’بنوزہرہ‘‘سے رسول اللہﷺکی والدہ ماجدہ آمنہ بنت وہب کابھی تعلق تھا۔