اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
چنانچہ رسول اللہﷺنے منافقین کی سرگرمیوں پرگہری نگاہ رکھنے کی غرض سے حضرت حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہ کوچندافرادکے نام بتائے،ساتھ ہی اس سلسلے میں مکمل رازداری برتنے کی تلقین بھی فرمائی…چنانچہ یہ سربستہ رازکبھی فاش نہیں ہوسکاکہ وہ کون لوگ تھے جن کے نام آپؐ نے حضرت حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہ کوبتائے تھے۔ رسول اللہﷺکی طرف سے تاکیدکے مطابق حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ منافقین کی خفیہ سرگرمیوں پرکڑی نگاہ رکھتے،ان کابغورجائزہ لیتے،اورساتھ ہی ان کی سازشوں کے تدارک ٗ سدِّباب ٗ اوردفاع کاراستہ بھی تلاش کرتے،اوررسول اللہﷺکوہمہ وقت تمام صورتِ حال سے آگاہ رکھتے،اسی وجہ سے یہ ’’صاحب سرّ رسول اللہ‘‘یعنی ’’رسول اللہﷺکے رازدان‘‘کے لقب سے معروف ہوگئے۔٭…غزوۂ خندق کے موقع پر: منافقین پرنگاہ رکھنے کے علاوہ بھی رسول اللہﷺمزیدبہت سے نازک معاملات میں دینِ اسلام اورمسلمانوں کی بہتری اورسلامتی کی خاطرحضرت حذیفہ بن الیمان ؓ کی اسی فطری ذہانت وفطانت سے خوب کام لیتے رہے،بالخصوص حذیفہؓ کایہ کمال غزوۂ خندق کے تاریخی اورنازک ترین موقع پراپنے عروج کوجاپہنچاتھا،جب مسلمان چہارسودشمنوں کے نرغے میں پھنسے ہوئے تھے،محاصرہ بہت طول پکڑچکاتھا،آزمائش اپنی انتہاء کوپہنچی ہوئی تھی،محنت ومشقت اورتگ ودوپورے عروج پرتھی،پریشانی اورخوف کی شدت کی وجہ سے آنکھیں پتھرارہی تھیں،اورکلیجے منہ کوآنے لگے تھے(۱)حتیٰ کہ کچھ لوگوں کے ایمان بھی ڈگمگانے ------------------------------ (۱) جیساکہ سورۃ الأحزاب ،آیت [۱۰]میں اس نازک ترین صورتِ حال کی منظرکشی اس طرح کی گئی ہے: {اِذ جَاؤوکُم مِن فَوقِکُم وَمِن أسفَلَ مِنکُم وَاِذ زاغَتِ الأبصَارُ وَبَلَغَتِ القُلُوبُ الحَنَاجِرَ…}