اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
انتہائی نازک اورحساس ہواکرتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرونِ اُولیٰ اورخودصحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مبارک دورسے ہی ہمیشہ آج تک تمام دینی علوم میں ’’علم الفرائض‘‘کی بڑی اہمیت رہی ہے،حقیقت یہ ہے کہ یہ ہرایک کے بس کی بات نہیں ہے،بلکہ اس میں مہارت اوردسترس حاصل کرنے کیلئے بڑی محنت اورعرق ریزی کی ضرورت ہواکرتی ہے۔ چنانچہ حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کواس علم میں خاص مہارت اوردسترس حاصل تھی ، عوام وخواص سبھی اس معاملے میں ان کی طرف رجوع کیاکرتے تھے،بڑے بڑے صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ٗجن میں سے ہرکوئی اپنی جگہ علم کاسمندرتھا…ان سبھی کایہی معمول تھاکہ اس حوالے سے (یعنی تقسیمِ میراث میں) اگرکوئی پیچیدہ صورتِ حال درپیش آجاتی تووہ انہی کی طرف رجوع کیاکرتے تھے۔٭…خلیفۂ اول کے انتخاب میں زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کاکردار: رسول اللہﷺکی صحبت اورمسلسل کسبِ فیض نیزاس سلسلے میں خاص توجہ ٗغیرمعمولی ذوق وشوق ٗاوردلچسپی کی بدولت حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کوجس طرح علمی میدان میں خاص مقام ومرتبہ حاصل تھا…اسی طرح اُس دورمیں مسلمانوں کے باہم معاشرتی مسائل نیزسیاسی معاملات میں بھی ان کی اصابتِ رائے پرسب متفق تھے۔ چنانچہ رسول اللہﷺکی اس جہانِ فانی سے رحلت کاجاں گدازواقعہ جب پیش آیا،جس کے نتیجے میں تمام مسلمان انتہائی رنج وغم کی کیفیت سے دوچارتھے…لیکن عین اسی وقت رنج وغم کی اس کیفیت کے علاوہ مزیدایک اہم ترین معاملہ جودرپیش تھا،جس پرآئندہ ہمیشہ کیلئے تمام امت کی بقاء کادارومدارتھا…وہ یہ کہ رسول اللہﷺکاجانشین اب کون ہوگا؟