اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی زندگی کے واقعات مکہ شہرمیں جب نورِنبوت چمکا اورخاتم الأنبیاء والمرسلین ﷺکی بعثت ہوئی تب عبداللہ بن مسعودبالکل نوجوان تھے،دن بھرشہرسے باہرسردارانِ قریش میں سے ایک معروف شخص عُقبہ بن مُعیط کی بکریا ںچرایاکرتے تھے۔ انہی دنوں لوگوں کی زبانی انہیں بھی رسول اللہﷺ کی بعثت کے بارے میں علم ہوا،مختلف لوگوں سے انہوں نے یہ خبرسنی،لیکن اس طرف کوئی خاص توجہ نہیں دی،کیونکہ بالکل نوعمری اورلااُبالی کادورتھا،نیزیہ کہ دن بھرتویہ مکہ شہرسے باہرآبادی سے دوربکریاں چراتے تھے، اورپھررات کے وقت تھکے ہارے جب واپس مکہ پہنچتے تونیندکاغلبہ ہوتاتھا،لہٰذاآتے ہی سوجاتے۔ ایک روزجب یہ حسبِ معمول مکہ شہرسے باہربکریاں چرارہے تھے،تب انہوں نے وہاں ویرانے میں خلافِ معمول دوادھیڑ عمرافرادکو اپنی جانب آتے دیکھاجن کی شخصیت میں بہت زیادہ وقارجھلک رہاتھا،جب وہ کچھ قریب آئے توعبداللہ بن مسعودنے محسوس کیاکہ یہ دونوں بہت زیادہ تھکے ہوئے ہیں،پیاس کی شدت کی وجہ سے ان کے ہونٹ خشک ہوئے جارہے تھے… ان میں سے ایک شخص نے عبداللہ بن مسعودکومخاطب کرتے ہوئے کہا:’’اے نوجوان! ہمیں کچھ دودھ توپلاؤ…تاکہ ہم اپنی پیاس بجھاسکیں‘‘ نوجوان عبداللہ بن مسعودنے معذرت کرتے ہوئے جواب دیا’’میں ایسانہیں کرسکتا،کیونکہ یہ بکریاں میرے پاس کسی کی امانت ہیں‘‘