اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
مدینہ پہنچنے کے بعدایک نئی اورخوشگوارزندگی کاآغازہوا،جہاں مشرکینِ مکہ نہیں تھے،ان کی طرف سے وہ ایذاء رسانیوں اوربدسلوکیوں کے سلسلے نہیں تھے،اس نئی اوربدلی ہوئی زندگی میں حضرت صہیب رومی رضی اللہ عنہ ہمیشہ رسول اللہﷺ کی خدمت ٗ صحبت ومعیت ٗ اورکسبِ فیض کے سلسلے میں پیش پیش رہے،نیزآپؐ کی حیاتِ طیبہ کے دوران جتنے بھی غزوات پیش آئے … اولین غزوہ یعنی ’’بدر‘‘سے آخری غزوہ یعنی’’تبوک‘‘تک ہمیشہ ہرغزوے کے موقع پرحضرت صہیب رومی رضی اللہ عنہ شریک رہے اوردینِ برحق کی سربلندی کی خاطربے مثال شجاعت وبہادری کامظاہرہ کرتے رہے،اسی کیفیت میں مدینہ منورہ میں وقت گذرتارہا…حتیٰ کہ رسول اللہﷺکامبارک دور گذر گیا، آپؐ صہیب رومی رضی اللہ عنہ سے ہمیشہ تادمِ آخرانتہائی مسرورومطمئن رہے۔حضرت صہیب رومی رضی اللہ عنہ عہدِنبوی کے بعد: حضرت صہیب رومی رضی اللہ عنہ کورسول اللہﷺکے مبارک دورمیں جوقدرومنزلت حاصل تھی ٗ حضرات خلفائے راشدین کے دورمیں بھی ان کی وہی حیثیت اورقدرومنزلت اس معاشرے میں برقراررہی۔ خلیفۂ دوم امیرالمؤمنین حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کی شخصیت میں فطری طورپرہی کافی رعب اوروقارتھا،لیکن اس کے باوجودوہ اکثرحضرت صہیب رومی رضی اللہ عنہ کے ------------------------------ باقی ازحاشیہ صفحہ گذشتہ: اوراس پربھی انتہائی مسرورومطمئن …کہ کامیاب رہے اس سودے بازی میں…یہ سوچ تھی ان مقدس وپاکیزہ ترین شخصیات کی جن کے ہم نام لیواہیں…نہ یہ کہ دنیاکے عارضی وفانی اورحقیرفائدے کی خاطراپنے دین وایمان کااوراپنے ضمیرکاسوداکرلیاجائے،اللہ ہم سب کے حال پررحم فرمائے۔