اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
غرضیکہ سفرہویاحضر،امن ہویاجنگ،ہمیشہ ہرموقع پرحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ رسول اللہﷺ کے ہمراہ رہے…نیزدینِ اسلام کی نشرواشاعت اورمسلمانوں کی فلاح وبہبودکیلئے ہمیشہ کوشاں وسرگرداں رہے۔حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے مناقب ؛ چنداحادیث کی روشنی میں: ٭…رسول اللہﷺنے ارشادفرمایا: (مَا لِأحَدٍ عِندَنَا یَدٌ اِلَّا وَقَد کَافَینَاہُ ، مَا خَلَا أبَابَکرٍ ، فَاِنَّ لَہٗ عَندَنَا یَداً یُکَافِئِہُ اللَّہُ بَہٖ یَومَ القِیَامَۃِ، وَمَا نَفَعَنِي مَالُ أحَدٍ قَطُّ مَا نَفَعَنِي مَالُ أبِي بَکر، وَ لَوکُنتُ مُتَّخِذاً خَلِیلاً لَاتَّخَذتُ أبَا بَکرٍ خَلِیلاً ، ألَا وَاِنَّ صَاحِبَکُم خَلِیلُ اللّہ) (۱) ترجمہ:(ہم نے ہرایک کے احسان کابدلہ چکادیاہے،البتہ ابوبکرکے احسانات ایسے ہیں کہ جن کابدلہ انہیں خوداللہ ہی روزِقیامت عطاء فرمائے گا، کسی بھی شخص کامال میرے اس قدرکام نہیں آیا،کہ جس قدرابوبکرکے مال سے مجھے فائدہ پہنچاہے،اگرمیں کسی کواپنا’’خاص دوست‘‘بناتا ٗتویقیناابوبکرہی کوبناتا،لیکن بات یہ ہے کہ تمہارایہ ساتھی [یعنی خودرسول اللہﷺ]توبس صرف اللہ ہی کا’’خاص دوست‘‘ہے) ٭…(مَاعَرَضْتُ الاِسلَامَ عَلَیٰ أحَدٍ اِلَّا کَانَت لَہٗ کَبْوَۃٌ ، اِلّا أبُو بَکرٍ ، فَاِنَّہٗ لَم یَتَلَعْثَم فِي قَولِہٖ) (۲) ترجمہ:(میں نے جس کسی کوبھی دینِ اسلام کی طرف دعوت دی ٗ اس نے ابتداء میں کچھ ترددکااظہارکیا،سوائے ابوبکرکے جنہوں نے اس موقع پرقطعاً کسی ترددکااظہارنہیں کیا)۔ ------------------------------ (۱) ترمذی[۳۶۶۱]باب مناقب ابی بکرالصدیق رضی اللہ عنہ۔ (۲) جامع الأصول،باب الفضائل والمناقب،ج:۸۔ص:۵۸۵۔بحوالہ:الدیلمی، فی :مسندالفردوس۔