اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
کرلیں…انہی چھ افرادمیں حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ بھی شامل تھے۔دوسراپہلو: بے مثال سخاوت وفیاضی: گذشتہ سطورمیں رسول اللہﷺکے جلیل القدرصحابی حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کی شخصیت اورابتدائے اسلام سے خلفائے راشدین کے دورتک ان کی سیرت اورحالاتِ زندگی کا ٗ اوربالخصوص دینِ برحق کی رفعت وسربلندی کی خاطران کی بے مثال جرأت وشجاعت ٗراہِ حق میں پیش آنے والے آلام ومصائب پرصبروتحمل اوربھرپورعزیمت واستقامت کاتذکرہ کیاگیا۔ جبکہ ان کی مبارک شخصیت کاایک اورپہلوبھی قابلِ ذکرہے ،اوروہ ہے ان کی سخاوت وفیاضی … حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ اپنی زندگی کے بالکل ابتدائی دورسے ہی تجارت پیشہ تھے، رسول اللہﷺکی بعثت کے بالکل ابتدائی دنوں میںیہ ایک تجارتی سفرکے موقع پرہی ملکِ شام گئے ہوئے تھے جب وہاں انہوں نے ایک بوڑھے راہب کی زبانی یہ عجیب وغریب بات سنی تھی کہ آخری نبیؐ کی بعثت کاوقت آچکاہے،اوریہ کہ ان کی بعثت مکہ شہرمیں ہوگی…بوڑھے راہب کی یہی بات ان کے قبولِ اسلام کاسبب بنی تھی۔ الغرض اپنے وسیع کاروباری وتجارتی سلسلے کی وجہ سے طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کافی مالداراورخوشحال تھے،لہٰذاہمیشہ ہی دینِ اسلام کی سربلندی ٗنیزاللہ کے بندوں کی خیروخوبی اورفلاح وبہبودکیلئے خوب دریادلی اورفیاضی کے ساتھ اپنامال خرچ کیاکرتے تھے،فقراء ومساکین کی خوب دل کھول کرمددواعانت کیاکرتے تھے۔ان کی اسی انسان دوستی ٗجذبۂ ہمدردی ٗ انفاق فی سبیل اللہ ٗاورسخاوت وفیاضی کی وجہ سے رسول اللہﷺنے انہیں ’’طلحۃ