اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اصحاب الرسولﷺ (۷۶) حضرت عثمان بن عفانؓ کے بعدبھی طویل عرصہ تک حضرت عثمانؓ ہی ’’کتابتِ وحی‘‘کامقدس فریضہ انجام دیتے رہے۔ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہافرمایاکرتی تھیں’’مجھے وہ منظراب بھی بخوبی یادہے کہ رسول اللہﷺ عثمان کواپنے قریب بٹھاکران سے ’’وحی‘‘لکھوایاکرتے تھے…‘‘اس کے بعدمزیدفرمایاکرتی تھیں: فَوَاللّہِ مَا کَانَ اللّہُ لِیُنزِلَ عَبداً مِن نَبِیِّہٖ تِلکَ المَنزِلَۃَ اِلّا کَانَ عَلَیہِ کَرِیماً ۔ یعنی’’اللہ کی طرف سے یقینااپنے کسی ایسے بندے کوہی اپنے نبی کااس قدرخاص قرب عطاء کیاجاسکتاہے کہ جواللہ کے نزدیک اس قابل ہو…‘‘۔حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی چند نمایاں خصوصیات: ٭…خشیتِ الٰہیہ : حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے مزاج پرخشیتِ الٰہیہ کاغلبہ رہتاتھا، رقت طاری رہتی تھی،اکثروبیشترآبدیدہ رہاکرتے تھے،موت ٗقبر ٗاورفکرِآخرت کاجذبہ غالب رہتا،تلاوتِ قرآن کابہت زیادہ اہتمام کیاکرتے تھے،حافظِ قرآن تھے،خوش الحان تھے،کاتبینِ وحی میں سے تھے۔٭…تواضع اورعجزوانکسار: چونکہ ابتداء سے ہی بہت زیادہ مالداراورخوشحال تھیٗ حتیٰ کہ اسی وجہ سے ’’غنی‘‘کہلاتے تھے،لہٰذاخادموںاورغلاموںکی بڑی تعدادہمہ وقت موجودرہاکرتی تھی،لیکن اس کے باوجود اکثراپنے کام کاج خودہی کیاکرتے ،رات کوتہجدکیلئے بیدارہوتے تووضوء کیلئے پانی کاانتظام خودہی کرلیاکرتے،کسی خادم کونہ جگاتے۔