اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
تب رسول اللہﷺنے حضرت زبیربن العوام رضی اللہ عنہ کوضروری ہدایات دے کر بنوقریظہ کی جانب روانہ فرمایا،اوراس موقع پرآپؐ نے یہ یادگارترین الفاظ ارشادفرمائے: لِکُلِّ نَبِيٍّ حَوَارِيٌّ وَحَوَارِیِّي الزُبَیر (۱) یعنی’’ہرنبی کاایک حواری ہواکرتاہے،اورمیرے حواری زبیرہیں‘‘۔(۲) وقت کایہ سفرجاری رہا…حضرت زبیربن العوام رضی اللہ عنہ کی طرف سے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضری ٗ کسبِ فیض ٗاستفادہ ٗ نیزآپؐ کی خدمت وپاسبانی کایہ سلسلہ اسی طرح چلتارہا…آپؐ کی طرف سے بھی زبیرؓکیلئے محبتوں اورشفقتوں کے مبارک سلسلے مسلسل جاری رہے…حتیٰ کہ اسی کیفیت میں آپؐ کامبارک دورگذرگیا…آپؐ تادمِ آخر ان سے انتہائی خوش اورمسرورومطمئن رہے۔حضرت زبیربن العوام رضی اللہ عنہ عہدِنبوی کے بعد: ٭رسول اللہﷺکامبارک دورگذرجانے کے بعدخلیفۂ اول حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے دورمیں بھی حضرت زبیربن العوام رضی اللہ عنہ کووہی بلندترین مقام ومرتبہ حاصل رہااوراس معاشرے میں ان کی وہی قدرومنزلت برقراررہی…خلیفۂ اول کے مشیرِ خاص اورانتہائی قریبی دوست کی حیثیت سے انہیں دیکھاجاتارہا …ظاہرہے کہ ان دونوں جلیل القدرشخصیات میں بہت قدیم تعلق تھااورپرانی شناسائی تھی، حتیٰ کہ مکہ شہرمیں دینِ اسلام کے بالکل ابتدائی دورمیں خودحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کی دعوت کے ------------------------------ (۱) ٭صحیح بخاری [۳۷۱۹]کتاب فضائل الصحابہ ۔ ٭صحیح مسلم[۲۴۱۵] ٭الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب ، الرقم المسلسل:۸۵۴۔ (۲) ’’حواری‘‘یعنی بہت خاص دوست۔