اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
وَ قَالَ: اُثبُت أُحُد ، فَمَا عَلَیکَ اِلّا نَبِيٌّ وَصِدِّیقٌ وَشَھِیدَانِ)(۱) ترجمہ:حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک باررسول اللہﷺ اُحدپہاڑ پر چڑھے، اورپھرآپؐکے پیچھے ابوبکر ٗ عمر ٗ اورعثمان (رضی اللہ عنہم)بھی وہاں پہنچ گئے، اُس وقت اُحدپہاڑ کچھ لرزنے لگا…تب آپؐ نے اس پراپناپاؤں مارتے ہوئے فرمایا:’’اے اُحد ٹھہرجاؤ،کیونکہ اس وقت تم پرایک نبی ٗ ایک صدیق ٗ اوردوشہیدموجودہیں‘‘ ٭…عَن أبِي مُوسَیٰ الأشعَرِي رَضِيَ اللّہُ عَنہ: (کُنتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فِي حَائَطٍ مِن حِیطَانِ المَدِینۃِ ، فَجَائَ رَجُلٌ فَاستَفتَحَ ، فَقَالَ النَّبِيِّ ﷺ : اِفتَح لَہُ وَبَشِّرہُ بَالجَنَّۃِ ، فَفَتَحتُ لَہُ ، فَاِذَا ھُوَ أَبُوبَکرٍ ، فَبَشَّرتُہُ بِمَا قَالَ النَّبِيُّ ﷺ ، فَحَمِدَ اللّہَ ، ثُمَّ جَائَ رَجُلٌ فَاستَفتَحَ ، فَقَالَ النَّبِيِّ ﷺ : اِفتَح لَہُ وَبَشِّرہُ بَالجَنَّۃِ ، فَفَتَحتُ لَہُ ، فَاِذَا ھُوَ عُمَرُ ، فَبَشَّرتُہُ بِمَا قَالَ النَّبِيُّ ﷺ ، فَحَمِدَ اللّہَ ، ثُمَّ جَائَ رَجُلٌ فَاستَفتَحَ ، فَقَالَ لِي : اِفتَح لَہُ وَبَشِّرہُ بَالجَنَّۃِ عَلَیٰ بَلوَیٰ تُصِیبُہُ ، فَاِذَا عُثمَانُ ، فَأخبَرتُہُ بِمَا قَالَ رَسُولُ اللّہِ ﷺ ، فَحَمِدَ اللّہَ ، ثُمَّ قَال : اَللّہُ المُستَعَانُ)(۲) ترجمہ:حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ’’ ایک باررسول اللہﷺکے ہمراہ جب میںمدینہ کے باغوں میں سے کسی باغ میں موجودتھا ٗ تب کسی شخص نے وہاں آکردروازہ بجایا(۳) اس پررسول اللہﷺنے فرمایا:’’اس کیلئے دروازہ کھول دو، نیز اسے جنت کی خوشخبری بھی سنادو‘‘میں نے دروازہ کھول دیا،وہ ابوبکرتھے،میں نے انہیں ------------------------------ (۱) ابوداؤد[۴۶۵۱] ترمذی[۳۶۹۷] ابن حبان[۶۸۶۵]وغیرہ۔ (۲)بخاری[۳۶۹۳]باب مناقب عثمان بن عفان ۔نیزمسلم[۲۴۰۳] (۳) یعنی اندرآنے کیلئے اجازت طلب کرنے کی غرض سے دروازے پردستک دی۔