اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اوربالخصوص آپؐ کی احادیث مبارکہ کی نشرواشاعت اوردرس وتدریس کی خاطرانہوں نے جس طرح اپنی تمام زندگی کووقف کئے رکھا…خلقِ خدابہت بڑی تعدادمیں ان سے مستفیداورفیضیاب ہوتی رہی…نیزیہ کہ اللہ سبحانہ ٗ وتعالیٰ کی طرف سے جس طرح انہیں بہت بڑے پیمانے پر’’قبولِ عام‘‘نصیب ہوا…یقینااس سے اس بے مثال ’’اخلاص‘‘ کی عکاسی ہوتی ہے جوان کے دل کی گہرائیوں میں راسخ وپیوست تھا۔٭…وفات: مدینہ میں وقت گذرتارہا…مرورِزمانہ کے ساتھ رفتہ رفتہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ضعیف ہوتے چلے گئے،آخر ۵۸ھمیں ۷۸سال کی عمرمیں اس جہانِ فانی سے کوچ کرتے ہوئے اپنے رب سے جاملے۔ انتقال سے کچھ قبل ان پررقت اورگریہ کی کیفیت طاری ہونے لگی…تب کسی نے اس گریہ کی وجہ دریافت کی،توجواب میں یوں فرمایا: أبْکي لبُعْدِ السّفر… وقِلّۃ الزّاد… یعنی’’میرے رونے کی وجہ یہ ہے کہ آگے راستہ بہت طویل ہے …جبکہ میرے پاس زادِراہ بہت مختصرہے…‘‘۔ اللہ تعالیٰ جنت الفردوس میں ان کے درجات بلندفرمائیں ،اورہمیں وہاں اپنے حبیبﷺ نیزتمام صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی صحبت ومعیت سے نوازیں۔ ------------------------------ الحمدللہ آج بتاریخ ۱۷/صفر ۱۴۳۶ھ ، مطابق۹/دسمبر ۲۰۱۴ء بروزمنگل یہ باب مکمل ہوا۔ رَبَّنَا تَقَبَّل مِنَّا اِنّکَ أنتَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ، وَتُب عَلَینَا اِنَّکَ أنتَ التَوَّابُ الرَّحِیمُ