اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
میری سختی ان کیلئے بدستورقائم رہے گی،اگرکوئی کسی کے ساتھ ظلم وزیادتی کرے گا تومیں اسے اُس وقت تک نہیں چھوڑوں گاجب تک اُس کاایک رخسارزمین پرٹکاکر ٗاوردوسرے رخسارپرپاؤں رکھ کراُس سے مظلوم کاحق وصول نہ کرلوں…اللہ کے بندو!اللہ سے ڈرو، مجھ سے درگذرکرکے میراہاتھ بٹاؤ،نیکی کوپھیلانے اوربرائی کاراستہ روکنے میں میری مدد کرو، تمہاری جوخدمات اللہ نے میرے سپردکی ہیں ٗ ان کے متعلق مجھے نصیحت کرو،میں تم سے یہ بات کہہ رہاہوں ، اورتمہارے لئے اللہ سے مغفرت طلب کررہاہوں‘‘۔فتوحات: خلیفۂ دوم امیرالمؤمنین فاروقِ اعظم حضرت عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ کادورِحکومت دس سال چھ مہینے اورپانچ دن رہا، حکومتوں کے عروج وزوال کیلئے یہ کوئی بڑی مدت نہیں، مگرحضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے اس مختصرعرصے میں اسلامی حکومت کوایک جانب ایشیااوردوسری جانب افریقہ کے قلب تک پہنچادیا…اسلامی فتوحات کاایک سیلاب تھاجس کے آگے بندباندھناکسی کے بس میں نہیں تھا،’’قادسیہ ‘‘اور’’یرموک‘‘جیسی تاریخی جنگیں اسی دورمیں لڑی گئیں جن کے نتیجے میں ہمیشہ کیلئے دنیاکاجغرافیہ ہی بدل گیا۔ ساڑھے دس برس کی اس مختصرمدت میں حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے جوعلاقے فتح کئے ان کارقبہ ساڑھے بائیس لاکھ مربع میل سے کچھ زیادہ تھا…ایک لاکھ چھتیس ہزارشہرفتح ہوئے ،جن میں چارہزارمساجدتعمیرکی گئیں۔ یوں بہت بڑے پیمانے پراللہ کی اس سرزمین پراللہ کے دین کابول بالاہوا…اوراہلِ ایمان کوایسی بے مثال اوریادگارعظمت ورِفعت نصیب ہوئی…جس کی مثال اس کے بعدچشمِ فلک نے کبھی نہیں دیکھی۔