اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
حضرت عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ: رسول اللہﷺکے جلیل القدرصحابی ٗخلیفۂ دوم امیرالمؤمنین فاروقِ اعظم حضرت عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ کاتعلق قبیلۂ قریش کے معززترین خاندان ’’بنوعدی‘‘سے تھا ٗجوکہ مکہ شہرکے مشہورومعروف محلہ ’’شُبیکہ‘‘میں آبادتھا۔بچپن کے بعدجب شباب کی منزل میں قدم رکھا توقبیلۂ قریش سے تعلق رکھنے والے دیگرمعززافرادکی مانندتجارت کواپنامشغلہ بنایا،فنونِ سپہ گری ٗشمشیرزنی ٗ نیزہ بازی ٗ تیراندازی ٗاورگھڑسواری میں خوب مہارت حاصل کی۔اس کے علاوہ پہلوانی اورکُشتی کے فن میں بھی انہیں کمال مہارت حاصل تھی ۔مکہ شہرکے قریب ہرسال ’’عُکاظ‘‘کا جومشہورومعروف اورتاریخی میلہ لگاکرتاتھا ،اس میں بڑے بڑے دنگلوں میں شرکت کرتے اور’’قوتِ بازو‘‘کاخوب مظاہرہ کیاکرتے تھے۔ مزیدیہ کہ بچپن میں ہی لکھناپڑھنابھی سیکھا،عربی لغت ٗ ادب ٗ فصاحت وبلاغت ٗ خصوصاً تقریروخطابت کے میدان میں انہیں بڑی دسترس حاصل تھی ،شجاعت وبہادری کے ساتھ ساتھ حکمت ودانش …نیزفنِ تقریروخطابت پرمکمل عبور…یہی وہ خوبیاں تھیں جن کی بناء پرقریشِ مکہ ہمیشہ نازک اورحساس مواقع پرگفت وشنیدکی غرض سے انہی کواپنا ’’سفیر‘‘ اور ’’نمائندہ‘‘بناکربھیجاکرتے تھے۔ حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ ان حضرات میں سے تھے جنہوں نے ابتدائی دورمیں دینِ اسلام قبول کیا کہ جب مسلمان بہت زیادہ مظلوم ولاچارتھے…یہی وجہ ہے کہ اُس بے بسی وکسمپرسی کے دورمیں دینِ اسلام قبول کرنے والوں کابڑامقام ومرتبہ ہے ،ان کیلئے عظیم خوشخبریاں ہیں ،اورانہیں قرآن کریم میں ’’السابقین الأولین‘‘یعنی’’بھلائی میں سبھی