اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
نیزکاروبارِزندگی کے اس شوروشغب کے بعدجب رات کاسکوت ہرطرف چھاجاتا… خاموشی تمام کائنات کواپنی لپیٹ میں لے لیتی…تب اس پرسکون ماحول میں …خاموشی کی اس فضاء میں …مدینہ منورہ کی مضافاتی بستی’’قباء‘‘میں ایک نخلستان کے قریب واقع ان کے گھرسے نہایت ہی مؤثراوردلنشین اندازاورسریلی آوازمیں تلاوتِ قرآن کی صدا بلندہونے لگتی…اکثران کے پڑوسی اس انتظارمیں ٗنیزموقع کی تلاش میں رہتے کہ کب اُسیدکی وہ دلکش آوازبلندہوگی…تاکہ ہم بھی ان کی سریلی آوازمیں تلاوتِ قرآن سن سکیں… حضرت اُسیدبن الحُضیررضی اللہ عنہ کی وہ دلکش آواز ٗاوروہ دلنشین انداز…اوروہ پرسوز تلاوتِ قرآن…اس چیزکے منتظراورمشتاق صرف یہ زمین والے ہی نہیں تھے…بلکہ آسمانوں پربسنے والے فرشتے بھی ان کی تلاوت سے متأثرہواکرتے تھے،اوران کی تلاوت سننے کیلئے بے چین رہاکرتے تھے… چنانچہ ایک بارآدھی رات کے قریب حضرت اُسیدرضی اللہ عنہ اپنے گھرسے متصل کھلی جگہ میں لیٹے ہوئے تھے،فضاء میں ہرطرف خاموشی چھائی ہوئی تھی،بہت ہی پرسکون ماحول تھا،ایسے میں بے اختیاران کادل چاہاکہ قرآن کریم کی تلاوت کی جائے،تب یہ اٹھ کربیٹھ گئے، تلاوت شروع کی ، اپنے پُرکشش اندازمیں ، اوربہت ہی دلنشیں آوازمیں… انہیں تلاوت کرتے ہوئے ابھی کچھ ہی دیرگذری تھی کہ انہوں نے دیکھاکہ ان کاگھوڑا جوقریب ہی بندھاہواتھا،وہ بدکنے اوراچھل کودکرنے لگا،یہاں تک کہ انہیں اندیشہ ہونے لگاکہ کہیں وہ رسی تڑاکربھاگ نہ جائے… اس منظرکی وجہ سے چونکہ یہ اپنے گھوڑے کی طرف متوجہ ہوگئے اورتلاوت موقوف کردی ،