اصحاب الرسول صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
وہ یہاں قریب ہی ہمارے خاندان کے ایک شخص کے باغ میں بیٹھاہوانئے دین کی طرف دعوت دے رہاہے…اوریہ کہ اسے یہاں لانے والااس کامیزبان اسعدبن زُرارہ ہے،جوکہ مخالف قبیلے(خزرج)سے تعلق رکھتاہے…اسی نے اپنے اس اجنبی مہمان کو اتنی شہ دے رکھی ہے،اوراسی کی پشت پناہی کی وجہ سے اس اجنبی کاحوصلہ اس قدربڑھ چکاہے۔ یہ سب کچھ سن کروہ سرداراُسیدبن الحُضیرنہایت غضبناک ہوگیا،اپنانیزہ سنبھالا،اوراس باغ کی طرف چل دیا،اس کی تندی وتیزی اورسخت مزاجی کے توپہلے ہی بڑے چرچے تھے،اوراب توبطورِخاص …بات ہی ایسی نازک تھی…کہ مخالف قبیلے سے تعلق رکھنے والاوہ سرداراسعدبن زُرارہ …اس کے ہمراہ وہ اجنبی مہمان جس کامدینہ سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا…اورہمارے علاقے میں …ہمارے خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے باغ میں بیٹھ کر…ہمارے ہی لوگوں کوہمارے دین سے برگشتہ کرنے کی کوشش…اورایک نئے دین کی طرف دعوت…ظاہرہے یہ سب کچھ بہت نازک معاملہ تھا… یہی وہ سب باتیں تھیں جن کی وجہ سے اس وقت اُسیدبن الحُضیرکاغصہ اپنے عروج کوپہنچ رہاتھا… چنانچہ اُسیدبن الحُضیراپناچمکتاہوانیزہ لہراتاہوا،اوراپنی آنکھوں سے شعلے برساتاہواوہاں آدھمکا،وہاں پہنچنے کے بعدسیدھاوہ حضرت مصعب ؓ کے قریب پہنچا،اوراپنانیزہ لہراتے ہوئے بڑے ہی جاہ وجلال کے ساتھ ان کے بالکل سامنے کھڑے ہوکرانہیں گھورنے لگا،اورپھرانہیں مخاطب کرتے ہوئے کرخت آوازاوردرشت اندازمیں یوں کہنے لگا’’اجنبی نوجوان!تمہاری یہ ہمت…؟کہ تم ہمارے علاقے میں آکران سیدھے سادھے لوگوں کو